یورپی ملک کا مسلمان پناہ گزینوں کے ساتھ ایسا شرمناک سلوک کہ جان کر آپ کوشدید غصہ آئے گا
بوڈاپیسٹ(مانیٹرنگ ڈیسک) طاغوتی طاقتوں کی افغانستان، شام، عراق و دیگر مسلم ممالک میں لڑی جانے والی ذاتی مفادات کی جنگوں نے کروڑوں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے اور جب یہ بے گھر لوگ جان بچا کر یورپ و دیگر مغربی ممالک پہنچتے ہیں تو انہیں جس شرمناک غیرانسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کی بدترین مثال ہنگری میں دیکھی جا سکتی ہے جہاں بارڈر سکیورٹی فورسز ملک میں داخل ہونے والے پناہ گزینوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتی ہیں اور ان تکلیف سے تڑپتے انسانوں پر ہنستی اور ان کے ساتھ سیلفیاں بناتی ہیں۔
پی ایس ایل کے فائنل میچ کی تقریب کے خوشگوار لمحات کے بارے میں پڑھنے کیلئے لنک پر کلک کریں
برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی پناہ گزین شاہد خان نے اپنی روداد بیان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ”جب ہم نے ہنگری کا بارڈر عبور کرنے کی کوشش کی تو پولیس اہلکار ہم پر تشدد کرتے رہے اورقہقہے لگاتے رہے۔ ان میں سے اکثر ہم پر تشدد کرتے ہوئے سیلفیاں بھی بناتے رہے۔ انہوں نے مجھے بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر میرے ساتھ سیلفیاں لیں۔ جب ہم وہاں سے بھاگنے میں کامیاب ہوئے تو وہ کتوں کے ذریعے ہمارا تعاقب کرتے رہے۔ انہوں نے ہمارے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کیا۔“
ایران کے 34سالہ فرہاد کا کہنا تھا کہ ”میں 30افراد کے قافلے کے ساتھ تھا جس میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ جب ہم نے بارڈر کی باڑ عبور کرنے کی کوشش کی تو درجن بھر پولیس اہلکاروں نے ہمیں گھیر لیا اور اپنے ہاتھ گردن کے پیچھے باندھ کر بیٹھنے کا حکم دے دیا۔ پھر وہ دو گھنٹے تک ہمیں تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ ایسا بہیمانہ تشدد میں نے کبھی فلموں میں بھی نہیں دیکھا تھا۔ انہوں نے ہمارے ہاتھ پشت پر باندھ دیئے اور پانچ اہلکارہم میں سے ایک کو پکڑتے اور بدترین تشدد کرتے۔ پھر دوسرے کو۔ اس دوران وہ ہم پر تشدد کی تصویریں اور ویڈیوز بھی بناتے رہے ۔ انہوں نے تمام افراد کو لاتوں، گھونسوں اور ڈنڈوں سے پیٹا اور پھر واپس سربیا بھیج دیا۔“