جنگلی حیات اور ان کی قدرتی آما جگاہیں متاثر ہو رہی ہیں،ڈی جی جنگلی حیات
لاہور(اے پی پی )ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات و پارکس پنجاب خالد عیاض خان نے کہا ہے کہ جنگلی حیات کے تحفظ اورمعدوم ہوتی نسلوں کے بچاؤ اور بحالی کیلئے حکومتی سطح پر ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں مگر عوام کی فعال شرکت اورتعاون کے بغیر مطلوبہ نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں، نوجوان معاشرے میں ہونے والی تبدیلیوں کو جلد قبول کرنے اورسوچ میں جلد تبدیلی لانے کی صلاحیت ر کھتے ہیں اس لئے جنگلی حیات کے بچاؤ کیلئے نوجوان طبقہ پر فوکس کر رہے ہیں تاکہ وہ یہ ذمہ داری آئندہ نسلوں تک منتقل کر سکیں۔انہوں نے یہ بات جنگلی حیات کے عالمی دن کے حوالے سے منعقد ہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ہیڈکوارٹرزمحمدنعیم بھٹی،ڈائریکٹرچڑیا گھر چودھری شفقت علی سمیت محکمہ کے دیگر افسران ، میڈیا کے نمائندوں ،یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات اور سوشل میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجودتھی ۔ڈی جی جنگلی حیات نے کہا کہ جنگلی حیات کی معدومی کی شکار اقسام کاتحفظ اور ان کی نسل کا بچاؤ وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے ’’ لسن ٹو دی ینگ وائسسز ‘‘ کا تھیم منتخب کیاگیا ہے تاکہ نئی نسل کو معدومی کی شکار اقسام کے بچاؤ کی ترغیب دیتے ہوئے ان کی اہمیت کو اجاگرکیا جا سکے۔خالد عیاض خان نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی انسانی آبادی کے پیش نظر جنگلی حیات کو خطرات لاحق ہیں اور ان کی قدرتی آما جگاہیں متاثر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگلی حیات کی ترقی اور بڑھوتری کے لئے انہیں بریڈنگ کیلئے قدرتی ماحول فراہمی کے لئے محکمہ بھرپور اقدامات کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ صوبہ میں کمیونٹی بیسڈ آرگنائزیشنز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ معدومی کی شکار نسلوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے تاہم اس سلسلہ میں مزید اقدامات اٹھاناہونگے۔انہو ں نے کہا کہ جنگلی حیات کرہ ارض کاانتہائی اہم رکن ہیں اورہمیں آج کے دن ان کے تحفظ کاعہد کرنا ہوگا۔بعد ازاں تقریب سے ڈائریکٹرچڑیا گھر چودھری شفقت علی، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ہیڈکوارٹرزمحمدنعیم بھٹی، یونیورسٹی آف پنجاب ، یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے اساتذہ اور ماہرین جنگلی حیات نے بھی خطاب کیا اور موضوع پر روشنی ڈالی۔