ترک شامی سرحد پر باغیوں کا لڑاکا طیارہ گر کر انے کا دعویٰ،پائلٹ لاپتہ
دمشق/انقرہ (این این آئی) شام اور ترکی کی سرحد کے قریب مبینہ طور پر ایک شامی طیارہ گر کر تباہ ہو گیاجبکہ شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے شدت پسند گروہ احرار الشام کے ترجمان احمد کرعلی نے یہ طیارہ مارگرانے کا دعویٰ کیا ہے ،ادھر ترکی وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ یہ ایک مگ۔23 لڑاکا طیارہ تھا۔ انھوں نے بتایا کہ طیارے کے پائلٹ کی تلاش جاری ہے جو کہ طیارے گرنے سے قبل اجیکٹ کر گیا تھا۔جرمن ریڈیو کے مطابق ترکی میں حکام کا کہنا تھا کہ شام اور ترکی کی سرحد کے قریب مبینہ طور پر ایک شامی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا کہ یہ ایک مگ۔23 لڑاکا طیارہ تھا۔ انھوں نے بتایا کہ طیارے کے پائلٹ کی تلاش جاری ہے جو کہ طیارے گرنے سے قبل اجیکٹ کر گیا تھا۔ترکی کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طیارہ ہاتے صوبے میں صمنداگ کے قصبے کے قریب گرا۔وزیراعظم یلدرم کا کہنا تھا کہ اب تک یہ واضح نہیں کہ طیارہ گرنے کی وجہ کیا ہے اور ممکن ہے کہ یہ موسمی وجوہات سے گرا ہو۔ادھرشامی فوج کے ایک اہلکار نے ریاستی میڈیا کو بتایا کہ سرحد کے قریب ایک مشن پر گئے طیارے کے ساتھ فضائیہ کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے ایک باغی گروہ کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈؤ میں ایک طیارے کو نشانہ بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔شامی حکومت کے خلاف لڑنے والے شدت پسند گروہ احرار الشام کے ترجمان احمد کرعلی کے حوالے سے ترک خبر رساں ادارے اندولو نے بتایا کہ حکومتی طیارہ شمالی شام میں بمباری کر رہا تھا اور باغی فورسز نے اسے مار گرایا ہے۔دوسری جانب ہاتے کے گورنے کا کہنا تھاکہ جائے وقوع پر ریسکیو ٹیمیں پہنچی مگر کاک پٹ میں کوئی نہیں موجود تھا۔