دریائے سندھ سے حب پپمنگ اسٹیشن تک بچھائی جانے ولی لائن سے پانی چوری

دریائے سندھ سے حب پپمنگ اسٹیشن تک بچھائی جانے ولی لائن سے پانی چوری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید نے کہا ہے کہ دریائے سندھ کے نظام سے حب پمپنگ اسٹیشن تک بچھائی جانے والی 84 انچ قطر کی 16سے 18کلومیٹر طویل پائپ لائن جسے گذشتہ دنوں ان اطلاعات وشکایات کے بعد کہ اس لائن سے کثیر مقدار میں پانی چوری کیا جارہا ہے حکومت سندھ اور وزیر بلدیات وچیئرمین واٹربورڈ جام خان شورو کی ہدایت پر مرمت کیلئے بند کردیا گیا تھا کو پانی چور مافیا نے جگہ جگہ سے غیر قانونی کنکشن لگا کر چھلنی کردیاہے ،مذکورہ لائن میں ڈالے جانے والے شگافوں کوپر کرنے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے ،مرمتی کام کی تکمیل کے بعد اس ضمن میں تشکیل کردہ اسپیکشن ٹیم تفصیلی معائنہ کرے گی ،سیشن جج حضرات اور ضلعی انتظامیہ بھی شہر کو پانی فراہم کرنے والی اس اہم لائن کا معائنہ کرے، جن کی بھرپور اور موثر کاوشوں اور اقدامات کے باعث دہشت گردوں کے آلہ کار اور ان کے کارندے بھاگنے پر مجبور ہوگئے ہیں ،یہ افراد اس لائن میں شگاف لگا کر چوری شدہ پانی مختلف صنعتوں اور دیگر افراد کو فروخت کرکے حاصل ہونے والی آمدنی دہشتگردی اور تخریب کاری کیلئے فراہم کرسکتے تھے ،لائن کی مرمت سے 10سے 25 ملین گیلن پانی کی چوری کا خاتمہ ممکن ہوگا ،تفصیلات کے مطابق ایم ڈی واٹربورڈ نے گذشتہ روز دریائے سندھ سے حاصل کردہ پانی کو حب کے فراہمی آب کے نظام سے منسلک کرنے کے لئے ڈالی گئی 84انچ قطر کی پائپ لائن کا تفصیلی معائنہ کیا،ان کے ساتھ واٹربورڈ کے ماہرانجینئرز اور متعلقہ حکام بھی تھے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے پانی چور مافیا کی جانب سے لائن کو شدید پہنچائے گئے شدید نقصان پر تشویش کا اظہار کیا انہوں نے ڈبلیو ٹی ایم کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ لائن کی مرمت کامعیاری اور تسلی بخش کام کو یقینی بنائیں ،کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور ایسے فول پروف اقدامات کریں کہ پانی چور مافیا لائن کو دوبارہ نقصان نہ پہنچا سکے ،ایم ڈی واٹربورڈ کو بتایا گیا کہ اب تک لائن میں پانی چوری کیلئے ڈالے گئے 10سے12بڑے شگاف پر کردیئے گئے ہیں اور متعددغیرقانونی کنکشن کا خاتمہ بھی کردیا گیا ہے ،جبکہ دیگر کے خاتمہ اور لائن کی مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے ،ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ سیشن جج صاحبان کے فوری احکامات اور اقدامات کے باعث ہی پولیس کی مددسے پانی چوروں کے خلاف بھرپور کارروائی ممکن ہوئی ہے جو اب بھی جاری ہے،اس دوران شہر سے تقریباً تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس کا خاتمہ ممکن ہوا ہے ، ان کے موثر اقدامات کے طفیل ہی پانی چور مفرور ہیں جبکہ بعض کو گرفتار بھی کرلیا گیاہے اور مقدمات درج کرادیئے گئے ہیں ، ایم ڈی واٹربورڈ نے ان سے اس ضمن میں اظہار تشکر کرتے ہوئے مزید تعاون کی درخواست کی ،انہوں نے کہاکہ سیشن جج صاحبان اور ڈپٹی کمشنر خود مذکورہ لائن کے جاری مرمت کے کام کا جائزہ لیں اور مرمت مکمل ہونے کے بعد بھی اس کامکمل معائنہ کریں ،انہوں نے کہاکہ لائن کی مرمت مکمل ہونے کے بعد واٹربورڈ کے سپرنٹنڈنگ انجینئر میٹر کنزیومر سیل شکیل قریشی کی نگرانی میں تشکیل کردہ انسپیکشن ٹیم لائن میں اتر کر پائپ لائن کے پر کئے گئے شگافوں اور ختم کئے گئے کنکشنوں کا تفصیلی جائزہ لے گی ،انہوں نے کہاکہ ہم عدلیہ کے احکامات پر ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے مذکورہ لائن کی حفاظت کیلئے فول پروف انتظامات کے خواہ ہیں ،اگر عدلیہ ،انتظامیہ اور پولیس کی مدد شامل حال رہی تو پھر آئندہ کوئی شہریوں کوفراہم کیا جانے والا پانی چوری کرکے فروخت کرنے کی جرات نہیں کرے گا، انہوں نے کہا کہ سیشن جج صاحبان ،انتظامیہ اور پولیس کی بھرپور کارروائی کے باعث فی الحال علاقہ سے دہشتگردوں کے آلہ کار اور ان کے کارندے علاقہ سے مفرور ہیں تاہم مستقبل میں لائن کی حفاظت کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،ایم ڈی واٹربورڈ نے کہا کہ اگر پانی چور مافیاسے سازباز یا پانی چوری میں واٹربورڈ کا کوئی افسر یا اہلکار چاہے وہ کسی بھی منصب پر فائز کیوں نہ ہواس کے خلاف قواعد و قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی ،اس سلسلے میں ایک علیحدہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے جو اپنی رپورٹ مرمت کرکے جلد از جلد پیش کرے گی ،ایم ڈی واٹربورڈ نے لائن کی بندش سے پیدا ہونے والی صورتحال ،پانی کی فراہمی کے فوری متبادل انتظامات اور اہم پائپ لائن کی مرمت پر واٹربورڈ کے متعلقہ افسران انجینئرز اور عملے کا شاباش دی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ بھی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے فرائض منصبی شہریوں کی خدمت کے بھرپور جذبہ کے تحت انجام دیتے رہیں گے ۔