روسی بادشاہ کے بت میں سے ایسا مائع نکلنے لگا کہ لوگ دور دور سے اسے دیکھنے کے لئے پہنچنے لگے
ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک)کریمیا میں 2016ءمیں روس کے آخری زار(بادشاہ) نکولس دوئم کا مجسمہ نصب کیا گیا تھا جس کے متعلق اب ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔ پورے روسی خطے میں یہ بات مشہور ہو چکی ہے کہ نکولس دوئم کا یہ مجسمہ روتا بھی ہے اور لوگ دور دراز سے اسے دیکھنے کے لیے آ رہے ہیں۔ wral.comکی رپورٹ کے مطابق نکولس دوئم کا یہ مجسمہ کریمیا کے دارالحکومت سیمفروپول میں پراسیکیوٹر کے دفتر کے سامنے، روس کے کریمیا کو یوکرین سے الگ کرنے کے دو سال بعد نصب کیا گیا تھا۔
زیمبیا میں ہو میں اڑتی ہوئی ایسی چیز آئی گئی کہ شہریوں نے دیکھ کر دوڑیں لگادیں
رپورٹ کے مطابق قدیم روسی بادشاہ ’زار‘ آج بھی اس معاشرے میں عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اور انہیں مذہبی پیشوا خیال کیا جاتا ہے۔ آخری زار نکولس دوئم کے متعلق بھی روس کے آرتھوڈوکس چرچ کے ماننے والوں کا یہی عقیدہ ہے۔نکولس کو 15مارچ 1917ءمیں زبردستی اقتدار سے الگ کر دیا گیا تھا اور انہیں قتل کر دیا گیا۔ چند روز بعد 16مارچ کو ان کی اقتدار سے جبری بے دخلی کو 100مکمل ہوں گے۔ کریمیا کی سابق پراسیکیوٹر نتالیا پوکلونسکایا کا کہنا ہے کہ ”مجسمے کی آنکھوں سے آنسوﺅں کا آنا ایک معجزہ ہے جس کی سائنسدان وضاحت نہیں کر سکتے۔ یہ شاید ان کو اقتدار سے نکالے کے 100سال مکمل ہونے کی وجہ سے ہے۔“