قوی ایکشن پلان پر مکمل عمل وقت اور حالات کی ضرورت ہے: طاہر محمود اشرفی
لاہور (سٹی رپورٹر) انتہاء پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ، قومی ایکشن پلان پر مکمل عمل وقت اور حالات کی ضرورت ہے ، مدارس ، مساجد ، دین اسلام اور پاکستان کی خدمت کر رہے ہیں ، علماء و مشائخ سے رابطہ کیلئے متحدہ علماء بورڈ کے دفتر میں رابطہ سینٹر قائم کر رہے ہیں ، تمام مکاتب فکر کے رہنما پاکستان کی سلامتی و استحکام اور دفاع کیلئے متحد ہیں، پاکستان نے دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف طویل جنگ لڑی ہے یہ بات متحدہ علماء بورڈ اور پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے متحدہ علماء بورڈ کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور علماء کے درمیان رابطوں کا فقدان ختم کیا جائے گا ، مدارس ، مساجد کے مسائل کو حل کیا جائے گا ، انتہاء پسندی اور دہشت گردی کو پروان چڑھانے والی تقریروں اور تحریروں پر مکمل پابندی ہے ، کسی کو بھی پاکستان کے قوانین کے خلاف تحریر اور تقریر کی اجازت نہیں دی جا سکتی ، انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عمل کا مطالبہ علماء و مشائخ کا ہے۔
، قومی ایکشن پلان کے تحت مسجد ، مدرسہ ہر گز نشانہ نہیں بنے گا ، انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جارحیت کے خلاف پوری قوم متحدہ ہے اور دنیا پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان امن چاہتا ہے جنگ نہیں لیکن اگر ہندوستان کی طرف سے جارحیت بند نہ ہوئی تو ہندوستان کو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت پاکستان رکھتا ہے۔
طاہر اشرفی