آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس ، عبدالعلیم خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل منتقل
لاہور(نامہ نگار)احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری نے آمدنی سے زائد اثاثے جات کیس میں نیب کی مزیدجسمانی ریمانڈ کی استدعا مستردکرتے ہوئے پی ٹی آئی کے راہنمااور سابق سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو 15روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیاہے۔فاضل جج نے نیب کو ہدایت کی کہ جلد از جلد عبدالعلیم خان کے خلاف ریفرنس عدالت میں دائر کیا جائے۔ گزشتہ روز نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے عدالت سے عبدالعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید15روزہ کی استدعاکی، نیب کی جانب سے کہا گیاکہ عبدالعلیم خان پاکستان اور بیرون ممالک اپنے اثاثوں کے حوالے سے نیب کومطمئن نہیں کر سکے،عبدالعلیم خان کی کمپنیوں کے سی ایف او تحقیقات میں پیش نہیں ہوئے،عبدالعلیم خان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ عبدالعلیم خان نے خود اپنی دو آفشور کمپنیوں اور دبئی کی تمام جائیدادوں کو گوشواروں میں ظاہر کیا،تمام جائیدادوں پر ٹیکس کی ادائیگی کی،اب کوئی نئی تحقیقات نہیں ہو رہیں، مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے،جس پر عدالت نے عبدالعلیم خان کو15روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجواتے ہوئے سماعت 18مارچ تک ملتوی کردی، کمرہ عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہاپہلے دن سے کہہ رہا ہوں ،میرا دامن صا ف ہے،اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہوتاہے ،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وکلاء سے مشاورت کر کے درخواست ضمانت دائر کرنے کا فیصلہ کروں گا۔علاوہ ازیں احتساب عدالت میں عبدالعلیم خان کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، احتساب عدالت جانے والے راستوں کو خاردارتاریں اور کنٹینرز لگا کربند کردیا گیا تھا،اس موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی جنہوں نے عبدالعلیم خان کے حق میں نعرے بازی کی۔
عبدالعلیم خان/جوڈیشل ریمانڈ