پی ایس ایل فور،کراچی میں رونقیں بکھیرنے کیلئے تیار
بھارت کی پاکستان سے دشمنی کے جنون نے جہاں پوری دنیا میں اس کو بدنام و رسوا کردیا ہے کرکٹ کے میدانوں میں بھی اس کوناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے پاکستان سے ورلڈ کپ میچ کے بائیکاٹ کے مطالبہ پر بھارت کو جس طرح سے منہ کی کھانی پڑی امید ہے ہمیشہ یاد رکھے گااب پاکستان کرکٹ بورڈ کا امتحا ن ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ اپنی سیریز جو آئی سی سی سے منظور شد ہ ہیں مگربھارت اس سے انکاری ہے اور پاکستان کے ساتھ نیوٹرل مقام پربھی کھیلنے سے گریزاں ہے اس حوالے سے کیا اقدامات کرتا ہے اوربھارتی کرکٹ بورڈ کے خلاف کاروائی کے لئے عملی طور پر کیا کرتا ہے شائقین کرکٹ کی نظریں اس جانب مرکوز ہیں بھارتی بورڈ کی ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے
کہ کرکٹ کے محا ذ پر بھی پاکستان کو شکست مگرآج تک اس کوکامیابی نصیب نہیں ہوئی پاکستان سپر لیگ کی کامیابی بھی بھارت کو ایک آنکھ نہیں بھائی اوربے شمارکوششوں کے باوجود بھی وہ اس لیگ کی مقبولیت کم نہیں کرسکابھارت میں بھی پاکستان سپرلیگ کے میچز شائقین کرکٹ بہت شوق سے دیکھ رہے تھے مگربھارت نے اس پر بھی پابندی عائدکرکے شائقین کوشدید مایوس کیامگراسکے باوجودبھی پاکستان سپرلیگ نے آئی پی ایل کے مقابلہ میں بہت کم عرصہ میں جومقبولیت حاصل کی وہ بھارت کو کسی صورت بھی ہضم نہیں ہوئی بھارت کبھی چاہتا ہی نہیں تھاپاکستان میں سپر لیگ کے میچز بھی ہو مگر اس مرتبہ آٹھ میچزپاکستان میں کھیلے جارہے
جن میں غیرملکی کھلاڑی بھی شریک ہوں گے نامور کھلاڑی جو آئی پی ایل کا بھی حصہ ہیں اب جب بھارتی بورڈ کوپاکستان کی لیگ میں کھیلتے ہوئے نظرآتے ہیں تواس سے یہ برداشت ہی نہیں ہورہاکیونکہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کی ایک بڑی وجہ بھارت کی اس حوالے سے پاکستان کی حمائت نہ کرنابھی ہے آئی سی سی کے کسی اجلاس میں بھی بھارت نے اس بات کی کبھی بھی حمایت نہیں کی کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو بحال کیا جائے اسی لےء وہ پاکستان کے ساتھ اپنی کرکٹ سیریزبھی نہیں کھیلتابہرحال جو بھی ہو بھارت کوپاکستان سے کرکٹ دشمنی بھی مہنگی ہی پڑے گی اس بات کافیصلہ آنے والا وقت ہی کرے گا۔
ورلڈ کپ میں بھارت کا پاکستان سے نہ کھیلنے کامطالبہ بھی دراصل اس کی شکست کی وجہ ہے کیونکہ وہ پاکستان سے شکست کبھی بھی برداشت نہیں کرسکتا آئی سی سی نے جس طرح سے بھارتی کرکٹ بورڈ کوجواب دیااب اس کے بعد اس کوسانپ سونگھ گیا ہے پاکستان سپرلیگ کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے اور جس طرح سے غیرملکی کھلاڑیوں کی ایک بہت بڑی تعداد اس میں شریک ہے
اوراس کی تعریف کررہی ہے وہ بھی قابل ذکرہے امید ہے کہ غیرملکی کھلاڑی پاکستان میں بھی جلوہ گرہوں گے اور اپنے کھیل کے جلوے بکھیرے گے اوراس سے بھی بھارتی کرکٹ بورڈکوجو تکلیف ہوگی وہ بیان کرنامشکل ہے اگردشمن جتنی بھی سازشیں کرلے پاکستان سپرلیگ جس طرح سے ترقی کررہاہے شہر ت حاصل کررہا ہے یہ ایک دن دنیا بھر کی نمبرون کرکٹ لیگ بن کرمنظر عام پرآئے گی اور اس میں کھیلنا ہر کھلاڑی کی خواہش اور اعزازہوگا۔