حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا
حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیرانتظام مساجد ومدارس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز، ڈان نیوزاور جیو نیوز کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔ تحویل میں لیے گئے مساجد ومدارس میں مسجد قبا، مدرسہ خالد بن ولید، مدرسہ ضیا القرآن شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق تحویل میں لی گئی مساجد میں مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد بھی شامل ہے، تمام مساجد ومدارس اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں واقع ہیں۔محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب بھی مقرر کردیے ہیں۔ مولانا یاسین کو مسجد قبا سے ہٹا کر مولانا عبدالحفیظ کو خطیب مقرر کردیا گیا ہے۔
مدنی مسجد سے مولانا اظہرعباسی کو ہٹا کر مولانا عمرفاروق کو خطیب مقرر کر دیا گیا ہے۔ مسجد علی اصغر سے خطیب یار محمد کو ہٹا کر قاری محمد صدیق کو مقرر کردیا گیا ہے۔ ان مساجد ومدارس کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں تحویل میں لیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جماعت الدعوةکو کالعدم تنظیم قرار دینے کے بعد اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے دیگر کالعدم تنظیموں کے گولڑہ اور غوری ٹاو¿ن کے مراکز کا ایڈمنسٹریٹیو رول سنبھالنے کی تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں۔
یا درہے کہ وزارت داخلہ نے جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاو¿نڈیشن کو 21 فروری کو کالعدم قرار دیا تھا۔ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔
وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ مقاصد کے حصول تک نیشنل ایکشن پلان کے 2014 کے تحت کالعدم تنظیموں کیخلاف مقاصد کے حصول تک آپریشن جاری رہے گا۔