کرونا وائرس، پوری دنیا پر خوف کے سائے، 22ممالک میں تعلیمی ادارے بند،چین اٹلی، ایران اور امریکہ میں وباء کی شدت واشنگٹن ار کیلیفیورنیا میں ایمرجنسی نافذ پاکستان میں چھٹا مریض بھی سامنے آگیا
جنیوا/بیجنگ/ووہان/تہران /کیپ ٹاؤن/ اوٹاوا/لندن/پیرس(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد متاثر ہو چکے ہیں،اب تک کرونا وائرس 80سے زائد ممالک مین پھیل چکا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی یونیسکو کے حوالے سے تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلنے سے عالمی سطح پر سکولوں کو بند کیے جانے کے بعد تقریبا 30 کروڑ بچے اس وقت سکول جانے سے محروم ہوچکے ہیں جس سے ان کی تعلیم کا خاطر خواہ حرج ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نوول کورونا وائرس اس وقت 80ممالک میں پھیل چکا ہے،اس سے95ہزار افراد متاثر اور 32ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں۔عالمی سطح پر ہلاکتوں میں چین سر فہرست ہے۔تمام ممالک میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کو آئسولیشن رومز میں رکھا جا رہا ہے،فوڈ سے تعلق رکھنے والی متعدد فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں اور اب سکول بھی بند کئے جا رہے ہیں تاکہ بچوں کو اس موذی مرض سے بچایا جا سکے۔یونیسکو کا کہنا ہے کہ 13 سے زائدممالک نے سکول بند کئے ہیں جس کی وجہ سے 29 کروڑ 5 لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں جبکہ دیگر 9 ممالک نے مقامی سطح پر سکول بند کئے ہیں۔یونیسکو کے سربراہ اودرے آزولے کا کہنا ہے کہاگر یہ بندش مسلسل جاری رہی تو تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔عالمی ادارہ صحتنے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہکاغذ کے کسی بھی کرنسی نوٹ کو چْھونے کے فورا بعد اپنے ہاتھوں کو دھولیا جائے۔ اس لیے کہ کرونا وائرس ان نوٹوں کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے شخص کو منتقل ہو سکتا ہے۔ ادارے نے تجویز پیش کی ہے کہ مالی معاملات کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کیا جائے کیوں کہ کرونا کا وائرس کئی روز تک کاغذی کرنسی نوٹ کی سطح پر باقی رہ سکتا ہے۔امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی آگئی ہے جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد11ہو گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں اب تک 10ہلاکتیں ہو چکی ہیں اور ایک شخص کیلیفورنیا میں ہلاک ہوا ہے جبکہ 13 ریاستوں میں کل 149افراد وائرس میں مبتلا ہیں۔امریکا کے کچھ علاقوں میں اسکول بند کر دیئے گئے ہیں ریاست واشنگٹن اور کیلیفورنیا میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ بعض شہریوں کی جانب سے لیبارٹریز میں ٹیسٹ نہ کیے جانے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔نوول کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں بھی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے،جنوبی افریقہ میں بھی کرونا کا پہلا مریض سامنے آگیا جبکہ چین میں نوول کرونا وائرس کے باعث مزید 31افراد ہلاک اور139نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 3012اور متاثرہ افراد کی تعداد 80ہزار 409 ہوگئی جن میں سے 5ہزار 952 افراد کی حالت بدستور تشویشناک ہے،ایران میں کرونا وائرس کی وبا سے مرنے والوں کی تعداد107 ہوگئی جبکہ فرانس میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 285 برطانیہ میں 87 ہوگئی،کینیڈا کی فوج نے کرونا کے پھیلا ؤ کیخلاف تیاریاں شروع کر دیں۔ جمعرات کو چین کے محکمہ صحت نے کہا ہے کہ انہیں چینی مین لینڈ سے بدھ کے روز کرونا وائرس کے 139 نئے مصدقہ کیسز اور 31 اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔قومی صحت کمیشن کے مطابق یہ تمام اموات صوبہ ہوبے میں ہوئی ہیں۔کمیشن نے کہا ہے کہ اسی دوران 143 نئے مشتبہ کیسز رپورٹ ہوئے۔اسی طرح بدھ کے روز 2ہزار 189 افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کیا گیا جبکہ شدید بیمار مریضوں کی تعداد 464 کم ہو کر 5ہزار 952 ہوگئی ہیں۔جنوبی افریقہ میں جمعرات کونوول کرونا وائرس کی بیماری کا پہلے کیس رپورٹ ہوا ہے۔وبائی امراض کے قومی ادارے(این آئی سی ڈی)نے تصدیق کی ہے کہ کووڈ-19 کے مشتبہ کیس کا مثبت نتیجہ آیا ہے۔ ادھر ایران میں نوول کرونا وائرس کی وبا سے107 افراد ہلاک ہوگئے ہیں،یہ بات ایران کی وزارت صحت وطبی تعلیم نے جمعرات کوایک بیان میں بتائی۔بیان میں کہاگیا ہے کہ ایران میں اس وبا سے متاثرہ کیسزکی کل تعداد3ہزار513 ہے جن میں سے739 افراد صحت یاب ہوگئے ہیں۔کل تعداد میں سے1ہزار352 کیسز دارالحکومت تہران کے ہیں۔وسطی شہر قم میں 386،شمالی شہر رشت میں 333 اور اصفہان میں 180 کیس رپورٹ ہوئے۔برطانیہ میں کووڈ19-کے 36 نئے مصدقہ کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس سے بدھ کے روز ملک میں مجموعی مریضوں کی تعداد 87 ہوگئی ہیں جبکہ محکمہ صحت کے مطابق یہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر اب تک کا سب سے بڑا اضافہ ہے۔نئے مصدقہ کیسز میں سے 32 انگلینڈ میں، 2 سکاٹ لینڈ میں جبکہ 2 شمالی آئرلینڈ میں ہیں۔انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وائٹی کے مطابق انگلینڈ کے 32 مریضوں میں سے 29 نے متاثرہ ممالک کا سفر کیا یا پھر ان لوگوں سے نوول کرونا وائرس حاصل کیا جن کے بارے میں معلوم تھا کہ انہوں نے بیرون ملک سفر کیا ہے۔وائٹی نے کہا کہ دریں اثنا انگلینڈ میں دیگر 3 مریض ملک کے اندر ہی وائرس سے متاثر ہوئے تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ کس طرح وائرس کا شکار بنے۔برطانیہ کے 87 کیسز میں سے 80 انگلینڈ میں، 3 سکاٹ لینڈ میں،3 شمالی آئرلینڈ میں جبکہ 1 ویلز میں ہیں۔لندن بک فئیر جوکہ ادبی کیلنڈر کا سب سے بڑا یونٹ ہے،بدھ کے روز کرونا وائرس کے پھیلا کے خدشات کے پیش نظر منسوخ کیا گیا۔ادھر کینیڈا کی فوج نے کووڈ19-کے پھیلا کیخلاف تیاریاں شروع کر دی ہیں۔گلوبل نیوز نے شام کو رپورٹ نشر کی کہ کینیڈا کی مسلح افواج کے تمام اہلکاروں کو بدھ کے روز ایک فوجی حکم نامہ جاری کیا گیا ہے کہ افواج ملک بھر میں کووڈ-19کے ممکنہ پھیلا کو روکنے کیلئے تیاری کریں اور وباء سے محتاط رہیں۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمانڈرز کو کیس کی بنیاد پر چھٹی کی درخواستوں کا جائزہ لینا ہو گا اور فوج منسوخ چھٹیوں کی اہلکار کو ادائیگی کرے گی۔اس کے علاوہ کینیڈا کی مسلح افواج کو رسد کی مزید حفاظت کرنے اور ممکنہ کورڈن کرنے کا کہا گیا ہے جس سے نقل وحرکت محدود ہوسکتی ہیگی۔گزشتہ دنوں کینیڈا میں کووڈ-19کے روزانہ 2 سے 4 مصدقہ مریضوں کی رپورٹس موصول ہورہی تھیں، منگل کو 6 مصدقہ مریض سامنے آئے تھے جو کہ وبا شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ تعداد ہے، اس کے بعد ملک میں کل مریضوں کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔
کرونا ہلاکتیں
اسلام آباد سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے وفاق صوبے اور تمام ادارے مکمل تیار ہیں، اب تک 7 لاکھ 60 ہزار سے زائد مسافروں کی سکریننگ کی جا چکی ہے اور ملک بھر میں فی الحال کرونا وائرس کے صرف 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کور گروپ کا اجلاس اسلام ا?باد میں ہوا جس میں قومی ادارہ صحت کے سربراہ، وفاقی سیکرٹری صحت، پاک فوج کے نمائندوں اور دیگر ماہرین نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجود صورتحال میں کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ سب کو مل کر عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے بھر پور کردار ادا کرنا ہوگا، 4 مارچ کو 21 ہزار 360 مسافروں کی سکریننگ ہوئی۔دریں اثنائسماجی رابطے رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ?ہر کسی کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے، جن لوگوں کو کرونا وائرس کی بیماری ہو ان کو ماسک پہننے چاہیں دوسری طرف پاک ایران بارڈر کے ذریعے ایران سے پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے اور وہاں قرنطینہ میں رکھے گئے افرادکی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔تفتان اور چمن سمیت بلوچستان کے مختلف سرحدی علاقوں میں صوبائی حکومت کے اعلانات کے مطابق کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ کسٹمز حکام کے مطابق تفتان میں زائرین کے لیے مختص پاکستان ہاؤس مسافروں سے بھرگیا جس کے باعث دیگر مسافروں کو ٹاؤن ہال منتقل کیا جا رہا ہے۔حکام کے مطابق ایران سے آنے والے زائرین سمیت 3 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو اسکریننگ کے بعد قرنطینہ سینٹر تفتان منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں ماسک، خوراک اور رہائش کی سہولت فراہم کی گئی ہیں۔ کورونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) نے چین کے لیے پروازوں کی بندش میں 31 مارچ تک توسیع کر دی۔دریں اثناپاکستان میں کرونا وائرس کا ایک اور مریض سامنے آ گیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے، جس کے بعد صوبہ سندھ میں مریضوں کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے نئے مریض کی عمر 69 سال ہے، اس شخص کا تعلق ڈسٹرکٹ شرقی سے ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا چھٹا مریض سامنے آ گیا ہے۔ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ سندھ میں مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے اور اس کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے۔
ظفر نرزا