پاکستان میں 800 سال پرانی 40 کلو ایسی چیز دریافت کہ دنیا بھر کے ماہرین حیران رہ گئے
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سسی کے شہر بھنبھور سے ایک ایسی 800سال قدیم چیز برآمد ہوئی ہے کہ ماہرین آثار قدیمہ بھی دنگ رہ گئے۔ ویب سائٹ ڈیفنس ڈاٹ پی کے کے مطابق قدیم شہر بھنبھور کی کھدائی کے دوران ماہرین کو ایک ایسی ورکشاپ ملی ہے جہاں ہاتھی دانت سے اشیاءبنائی جاتی تھی۔ اس جگہ سے ہاتھ دانت کے 40کلوگرام ٹکڑے ملے ہیں جو مختلف اشیاءبنانے کے لیے ہاتھی دانت کی تراش خراش کے دوران الگ ہوئے۔
بھنبھور شہر کی تاریخ 2100سال قدیم تک جاتی ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ورکشاپ ممکنہ طور پر 800سال قبل اس جگہ پر کام کر رہی تھی۔ بھنبھور شہر کی کھدائی اٹلی کی کیتھولک یونیورسٹی آف دی سیکریڈ ہارٹ کے توسط سے صوبہ سندھ کا محکمہ ثقافت و نوادرات اور اٹلی کی وزارت خارجہ مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔ منصوبے پر کام کرنے والے ماہر مینٹلینی (Mantellini)کا کہنا تھا کہ ”ہاتھ دانت سے شاہکار بنانے والی یہ ورکشاپ بھنبھور کی خندق نمبر 9میں دریافت ہوئی ہے۔ ہمیں جو ہاتھ دانت کے ٹکڑے ملے ہیں وہ مختلف اشیاءبنانے کے دوران حاصل ہونے والا فضلہ ہے جس میں کافی بڑے ٹکڑے بھی شامل ہیں۔ یہ ورکشاپ اسلامی دور کی سب سے بڑی ہاتھی دانت کی ورکشاپ ہوا کرتی تھی۔ “
واضح رہے کہ بھنبھور شہر کی کھدائی کا آغاز 1928ءمیں رامیش چندر ماجومدار کی نگرانی میں شروع ہوا تھا۔ قیام پاکستان کے بعد ماہر آثار قدیمہ فضل احمد خان کی زیرقیادت 1958ءکے بعد ایک بار پھر اس جگہ کھدائی پہلے سے زیادہ زوروشور سے شروع کی گئی اور تب سے یہ سلسلہ جاری ہے۔