آرین۔۔۔کون تھے اور کہاں سے آئے تھے؟

آرین۔۔۔کون تھے اور کہاں سے آئے تھے؟
آرین۔۔۔کون تھے اور کہاں سے آئے تھے؟

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

مصنف : ای مارسڈن
 سب سے پرانی کتاب جس میں ہند کے قدیم باشندوں کا حال ملتا ہے، وید کہلاتی ہے۔ اس کے پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اب سے 4ہزار برس پہلے ہند کے شمال مغربی حصے یعنی پنجاب میں چند ایسی قومیں آباد تھیں جن کا رنگ گورا اور قد دراز تھا۔ یہ اپنے آپ کو آریا کہتی تھیں۔ ہم ان کو آرین کہیں گے۔
 ان کی نسبت ہم کو صرف اتنا معلوم ہے کہ ان کا اصل وطن ترکستان تھا۔ جہاں سے چل کر افغانستان ہوتی ہوئی ہمالیہ پہاڑ کے شمال مغربی دروں کی راہ اس ملک میں آ کر آباد ہوئیں۔ آرین لوگ رنگ کے گورے، دراز قد اور خوبصورت تھے۔ ان کی پیشانی اونچی تھی۔ یہ ان زرد رنگ کے چپٹے چہرے والوں سے بالکل جدا تھے جو مشرق کی جانب منگولیا میں رہتے تھے۔
 ان لوگوں نے گاﺅں اور چھوٹے چھوٹے قصبے بسا رکھے تھے۔ بھیڑ، بکری اور گائے، بیل پالتے تھے۔ زمین جوتتے تھے۔ جو اور گیہوں کی فصلیں تیار کرتے تھے۔ سوت کا تنا اور کپڑا بننا جانتے تھے لیکن لوہے کے اوزار بنانا انہیں معلوم نہ تھا۔ ہاں تانبے اور ٹین کو آگ پر پگھلاتے تھے اور ان کو ملا کر بھورے رنگ کی ایک دھات بناتے تھے جسے پیتل کہتے ہیں۔ اس سے چاقو اور نیزوں کی بھالیں بناتے تھے۔
 آس پاس کے بہت سے قبیلے مل کر ایک قوم کہلاتی تھی۔ ہر ایک قوم کا جدا سردار تھا جو ضرورت کے وقت اس کا سپہ سالار بنتا تھا۔ یہ قومیں بڑھتے بڑھتے اتنی بڑھ گئیں کہ وطن میں سب کی گنجائش نہ رہی۔ اس لیے کچھ قومیں جنوب مغرب کی طرف جا کر فارس میں آباد ہو گئیں جس کے سبب سے اس ملک کا نام ایران ہو گیا، جو آرین ہی کی ایک صورت ہے اور چند قومیں ہند میں چلی آئیں اور مدت دراز تک پنجاب میں آباد رہیں۔
 جو آرین ہند میں آ کر بسے، ہم ان کو ”ہندی آرین“ کہ سکتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ وہ لکھنا نہیں جانتے تھے اور ہمارے لیے اپنی کوئی ایسی تحریریں نہیں چھوڑ گئے جن سے ان کے مفصل اور مکمل حالات معلوم کیے جائیں، تاہم وہ دیوتاﺅں کی تعریف میں منتر پڑھا کرتے تھے اور اپنی اولاد کو صحت اور صفائی کے ساتھ ان منتروں کا پڑھنا سکھاتے تھے۔ منتر ایسے ازبر ہو جاتے تھے کہ ان کا بھولنا مشکل تھا۔ یہی سبب ہے کہ صدیوں تک اسی طرح منتر سینہ بہ سینہ چلے آئے۔ آخر کار لکھنے کا فن بھی ایجاد ہو گیا۔ منتر تحریر میں آ گئے۔ اب ہندوﺅں کے ہاں یہ سب منتر لکھے ہوئے موجود ہیں۔ ان کو وید کہتے ہیں۔ وید اور ودیا (علم) ایک ہی بات ہے۔ وید زمانہ قدیم کے علوم کا خزانہ ہے۔ ان سے ہم کو زمانہ سلف کے ہندی آرین کا بہت کچھ حال معلوم ہوتا ہے۔( جاری ہے )
کتاب ”تاریخ ِ ہند“ سے اقتباس

مزید :

ادب وثقافت -