ہری پور یونیورسٹی میں پہلے کانو وکیشن کا انعقاد،کامران بنگش مہمان خصوصی تھے
پشاور(سٹاف رپورٹر)ہری پوریونیورسٹی میں پہلے کانووکیشن کا انعقاد کیا گیا، صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کامران خان بنگش مہمان خصوصی اور وفاقی وزیر اقتصادی امور عمرایوب خان مہمان اعزاز تھے کانووکیشن میں وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر طاہر خان,ڈی پی او کاشف آفتاب عباسی،پرووائس چانسلر پروفیسر ایوب خان، ڈینز پروفیسر عابد فرید، پروفیسر امارہ گل، ڈائریکٹر اکیڈمک پروفیسر شفیق الرحمن،پاکستان بیت المال کے ڈپٹی ڈائریکٹر نیر عباس جعفری،ساجد محمود،لاء آفیسرایاز احمد ڈپٹی ڈائریکٹر فنانشل ایڈ،سید ظہیر حسرت پراجیکٹ کوارڈی نیٹرڈاکٹر ضیاء الرحمن کنٹرولر امتحانات،ڈاکٹر پروفیسر علی رضاگورمانی،سابق پرنسپل ہری پور پوسٹ گریجویٹ کالج محمد اشفاق،سینئر فیکلٹی، انتظامیہ اور طلبہ وطالبات اور ان کے والدین شریک ہوئے اس موقع پر پبلک ریلیشن آفیسر محمد ثاقب اعوان نے نظامت کے فرائض انجام دیئے کانووکیشن میں یونیورسٹی اور اس سے ملحقہ سرکاری اور غیر سرکاری کالجز کے پی ایچ ڈی، ایم فل، ماسٹر اور بیچلر گریجویٹس کو ڈگریاں، توصیفی اسناد اور پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء اور طالبات کو گولڈ میڈلز بھی دیے گئے جبکہ شعبہ اسلامیات کے سربراہ ڈاکٹر جنید اکبر کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈ دیا گیا یونیورسٹی ترجمان ایڈیشنل رجسٹرار ریاض محمد کے مطابق ہری پور یونیورسٹی سال 2012 میں قائم ہوئی جس سے اب تک پندرہ ہزار سٹوڈنٹس فارغ التحصیل ہو چکے ہیں جبکہ اس وقت یونیورسٹی کیمپس میں میں ساڑھے چھ ہزار اور ملحقہ کالجز میں سات ہزار سٹوڈنٹس زیر تعلیم ہیں۔کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر انوار گیلانی نے سب سے پہلے تمام معزز مہمانوں، طلباء اور طالبات ان کے والدین و رشتہ داروں کو یونیورسٹی کی طرف سے کانووکیشن میں شرکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر عمر ایوب خان کا اس حوالہ سے خصوصی شکریہ ادا کیا کہ ان کی ذاتی کوششوں سے سال 2019 میں یونیورسٹی کو وفاقی حکومت سے ڈیڑھ ارب سے زیادہ کی ترقیاتی گرانٹ ملی۔ اس موقع پر انہوں نے پرو چانسلر کامران خان بنگش کا اور صوبائی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہر موقع پر یونیورسٹی کی سرپرستی کی۔ انہوں نے یونیورسٹی کے قیام سے آج تک کی کارکردگی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہری پور یونیورسٹی نے قلیل مدت میں تقابلی پیمانوں کی بنیاد پر عمومی طور پر کئی لحاظ سے قابل تقلید ترقی کی ہے جبکہ خصوصاً گزشتہ تین سالوں میں تقریباً تمام شعبوں اور اشاریوں میں مثالی ترقی کی ہے، جس کی تفصیل بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان تین سالوں میں سٹوڈنٹس کی تعداد 3200 سے بڑھ کر دوگنی تقریباً 6500 ہو گئی ہے، پی ایچ ڈی طلباء کی تعداد 19 سے بڑھ کر تین سوپچاس ہوگئی ہے، ڈیپارٹمنٹس 19 سے بڑھ کر 31 جبکہ فراہم کیے جانے والے تعلیمی پروگرامز 52 سے بڑھ کر90 ہوگئے ہیں۔ اسی طرح پروفیسرز کی تعداد 2 سے 10, ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی تعداد ایک سے 30 ہوگئی ہے جبکہ پاکستان بھر میں یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل اساتذہ کی تناسبی تعداد 35 فیصد جبکہ ہری پور یونیورسٹی میں یہ تناسب تقریباً 70 فیصد ہے، جبکہ کوالٹی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہری پور یونیورسٹی صوبہ کی ان چھ یونیورسٹیوں میں شامل ہے جسے صوبائی حکومت نے سال 2021 کا Quality Assurance Award دیا بلکہ اس سے ملحقہ تین کالجز کو بھی اس ایوارڈ سے نوازا گیا، اسی طرح ہری پور یونیورسٹی ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جسے صرف ایک سال میں ایچ سی سی نے PhD کے دس اور ایم فل کے 9 نئے پروگرامز کے آغاز کی اجازت دی۔ انہوں نے خصوصی طور پر بتایا کہ جدید دور کے معاشی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی نے مارکیٹ میں ضروری پروگرامز کو شروع کیا اور ان میں یونیورسٹی کے آئی ٹی اور ایم ایل ٹی پروگرامز فلیگ شپ پروگرامز ہیں۔ آخر میں انہوں نے صوبائی اور وفاقی دونوں حکومتوں سے یونیورسٹی کے لیے مزید زمین کی فراہمی کی درخواست کی جبکہ کانووکیشن کے کامیاب انعقاد پر انہوں نے پروفیسر شفیق، رجسٹرار ڈاکٹر شاہ مسعود خان، کنٹرولر ڈاکٹر ضیاء الحمان، ڈپٹی کنٹرولر اصغر علی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی، کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے تمام گریجویٹ طلباء اور طالبات ان کے والدین اور اساتذہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہری پور یونیورسٹی میں اپنے آپ کو مہمان نہیں بلکہ میزبان سمجھتے ہیں کیونکہ یہ ان کا شہراور حلقہ انتخاب ہے اور وہ اپنے آپ کو اس یونیورسٹی کا خادم تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنی اور وفاقی حکومت کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے آئی ٹی اور ایم ایل ٹی کے حوالے سے بتایا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے اس حوالہ سے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں، Silicone City trend کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی قائم کی گئی جس کے تحت ڈسٹرکٹ ہری پور میں صوبائی حکومت کے تعاون سے سپیشل آئی ٹی زون اور پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ کو لائسنس جاری کر دیے گئے ہیں مہمان خصوصی وزیر ہائر ایجوکیشن اور یونیورسٹی کے پرو چانسلر کامران خان بنگش نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے سب سے پہلے فارغ التحصیل طلباء و طالبات ان کے والدین اور اساتذہ کو بھرپور مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے ان کو کہا کہ آج کا دن آپ کے لیے خصوصی دن اور ایک نئے دور اور چیلنج کا آغاز ہے۔ انہوں نے ہری پور یونیورسٹی اور وائس چانسلر پروفیسر گیلانی کے حوالے سے کہا کہ آج کے دور میں یونیورسٹیوں کے لیے سب سے بڑے چیلنجز کوالٹی اور معاشی تنو اور ترقی ہے اور پروفیسر گیلانی کی سر پرستی میں ہری پور یونیورسٹی نے اکیڈمک، معاشی اور انتظامی تمام اشاریوں میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے زمین کی قلت کے حوالے سے وائس چانسلر کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی اور یونیورسٹی کو آج کے کامیاب کانووکیشن پر مبارکباد پیش کی۔