اسحاق ڈارکابذیعہ ویڈیو لنک سینیٹرکا حلف لینے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
لندن(آئی این پی)پاکستان مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما وسابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ویڈیو لنک کے ذریعے بہ طور سینیٹرکا حلف لینے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں اسحاق کی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت، چیئرمین سینٹ اور الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں کامیابی کیخلاف کیس کی وجہ سے اسحاق ڈار بطور سینیٹر حلف نہیں لے سکے تھے۔ درخواست میں کہا گیا کہ 21دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ کے اسحاق ڈار کی کامیابی کیخلاف دائر اپیل خارج کرنے کے بعد الیکشن کمیشن نے 10 جنوری کو کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار علاج کی غرض سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور دوران علاج حلف لینے کیلئے واپس ملک آنا ممکن نہیں لیکن چیئرمین سینٹ رکن کا حلف لینے کیلئے کسی بھی فرد کو نامزد کرنے کا آئینی اختیار رکھتے ہیں۔درخواست میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اسحاق ڈار نے ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کیلئے بھی چیئرمین سینٹ کو خط لکھا جو بلاجواز مسترد کیا گیا جبکہ کورونا وبا کے سبب دنیا بھر کی پارلیمان کے سیشنز ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوئے۔درخواست میں الیکشنز ایکٹ میں ترمیمی آرڈیننس پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کو حلف لینے سے روکنے کیلئے انتخابات ایکٹ میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کی گئی ہے اور منتخب اراکین پارلیمان کو مقررہ مدت میں حلف لینے کا پابند بنایا جانا غیر آئینی ہے جسے عدالت میں پہلے ہی سے چیلنج بھی کیا جا چکا ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ اراکین پارلیمان کو مقررہ مدت میں حلف لینے کا پابند بنانے کے ترمیمی آرڈیننس کا اطلاق اسحاق ڈار پر کرنے سے روکا جائے جبکہ چیئرمین سینیٹ کا ویڈیو لنک کے ذریعے حلف نہ لینے کا فیصلہ غیر آئینی و قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور درخواستگزار کے حلف کیلئے پاکستانی ہائی کمیشن کا نمائندہ مقرر کر کے برطانیہ میں ہی اسحاق ڈار کا حلف لینے کا حکم دیا جائے۔درخواست میں مزید یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویڈیو لنک پر بطور سینیٹر حلف لینے کے انتظامات کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک اسحاق ڈار کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے بھی روکا جائے۔
اسحاق ڈار