بس کے اندر خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے کا ڈراپ سین، لیکن ہاتھا پائی کی وجہ کیا بنی؟ حیران کن انکشاف

کراچی(ویب ڈیسک) شہرقائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کوچ کے اندر خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا، عورت کو تھپڑ مارنے والا کنڈیکٹر نہیں بلکہ اس کا خالہ زاد بھائی تھا جو اس کے ہمراہ کوچ میں سفر کر رہا تھا، متاثرہ خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ تھپڑ مارنے والا کاشف اس کا خالہ زاد بھائی ہے جس نے نقاب اتارنے اور موبائل فون استعمال کرنے پر اسے تھپڑ مارا تھا، یہ ہمارا آپس کا معاملہ ہے، اس طرح سے ویڈیو بنا کر اس وائرل کرنے سے ہماری عزت نفس کو مجروع کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل پیش آئے واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے کوچ کے ڈرائیور احسان، کنڈیکٹر صدیق اور کوچ کے مالک محمد اسرار کو گرفتار کیا تھا۔
انتہائی افسوسناک واقعہ، بس میں سفر کرنے والی غریب خاتون کے چہرے پر تھپڑ مارننے اور رسوا کرنے والے اس ذلیل کنڈیکٹر کو کراچی پولیس فوری طور ہر اس گھٹیا شخص کو گرفتار کرے ، اس کو ایسی سزا دی جائے کہ آج کے بعد اس کے ہوش ٹھکانے آجائیں، #Need #Sofware #Update @PoliceMediaCell pic.twitter.com/6xnie9Rb8d
— Nazir Shah (@SsyedHhussain) March 4, 2022
محمد اسرار نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرایا کہ اس نے ڈرائیور اور کنڈیکٹر دونوں سے الگ الگ معلومات حاصل کیں تو انہوں نے اس ویڈیو میں خاتون کو تھپڑ مارنے سے لاتعلقی کا اظہار کیا جبکہ کنڈیکٹر صدیق نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ جس شخص نے خاتون کو تھپڑ مارا تھا وہ اسی کے ساتھ کوچ میں سوار ہوا تھا جو بعدازاں اورنگی ٹاؤن فقیر کالونی پر اتر کر چلے گئے تھے اور ہمیں ان کے بارے میں نہیں معلوم کہ وہ کون تھے۔
کراچی کی مسافر بس میں خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعے پہ پولیس حرکت میں آئی کنڈیکٹر ڈرائیور اور بس پکڑ لی پولیس کیمطابق تھپڑ کنڈیکٹر نے نہیں خاتون کیساتھ موجود اسکے کزن نے مارا ، خاتون کا بیان سامنے آگیا ہے pic.twitter.com/df21NCn4tH
— Faizullah Khan (@FaizullahSwati) March 5, 2022
دوسری جانب متاثرہ خاتون نے مطالبہ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے کوچ کے مالک، ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو چھوڑ دیا جائے، جس دکان پر میری ویڈیو بنائی گئی میں وہاں بھی گئی تھی اور دکاندار کو ویڈیو بنانے پر اس سے باز پرس بھی کی، سرعام تشدد کرنے والے رشتہ دار کیخلاف آواز اٹھانے کی بجائے ویڈیو بنا کر وائرل کرنے والے شخص کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ بھی کردیا۔