سرکاری گھروں پر قبضہ کرنیوالے پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمے کا حکم
جھوٹی رپورٹ پیش کرنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی اسٹیٹ آفس کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی
اسلام آباد(مانیٹرنگ یسک) اسلام آبادہائیکورٹ نے سرکاری گھروں پر قبضہ کرنیوالے آٹھ پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے اور قبضے میں ملوث اسٹیٹ آفس کی جھوٹی رپورٹ پر توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا حکم دیدیا اور پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کردی۔اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سرکاری گھروں پر پولیس اہلکاروں کے قبضے کے کیس کی سماعت کی ۔فاضل عدالت نے ریمارکس دیے کہ عدالتی حکم پر قبضہ ختم کرایا، پولیس نے دوبارہ قبضے کی کیسے جرات کی ؟ اس سے بڑی بدقسمتی کیا ہوسکتی ہے کہ پولیس اہلکار قبضوں میں ملوث ہیں ۔فاضل عدالت نے ہدایت کی کہ غفلت کے مرتکب سٹیٹ آفس کے اہلکاروں کو جیل بھیجا جائے ، سرکاری مکانات کی الاٹمنٹ میں کرپشن کی انتہاہو چکی ہے، عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز کو فوری طور پر حاضر ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کچھ دیر کیلئے ملتوی کردی ۔دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے ایس ایس پی آپریشنز کو ہدایت کی کہ مذکورہ آٹھ پولیس اہلکاروں کیخلاف گھروں پر قبضے کا مقدمہ درج اور قبضوں میں ملوث اسٹیٹ آفس کے اہلکاروں کو جیل بھجوایاجائے ۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنزسے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔