پنجاب ’باغی‘ ہوگیا انتخابی ضابطہ اخلاق کی 830 خلاف ورزیاں ،ن لیگ سر فہرست،تحریکِ انصاف دوسرے نمبر پر ،پیپلزپارٹی ’پھاڈی ‘ رہی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) 20 اپریل سے 26 اپریل تک مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی 830 خلاف ورزیاں مشاہدے میں آئیں جن میں سے 10 کا تعلق امیدواروں کی تقاریر کے دوران ایکدوسرے پر متنازعہ اورذاتیات پر مبنی تنقید سے تھا۔یہ بات فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک کی طرف سے پیر کے روز جاری پری الیکشن اپ ڈیٹ میں بتائی گئی ہے ۔مشاہدہ کاروں کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی جو خلاف ورزیاں دےکھی گئیں ان میں خواتین رائے دہندگان کیخلاف اقدامات کے دو واقعات اور رائے دہندگان کیلئے غیر قانونی ترغیبات کے 41 واقعات کے علاوہ اسلحہ کی نمائش کے 41 ،دشواری پیدا کرنے وا لی ریلیوں کے 39 ،ہوائی فائرنگ و آتشبازی کے 18 جبکہ لاﺅڈ سپیکر کے استعمال کے 63 واقعات شامل ہیں ۔اپ ڈیٹ میں بتایا گیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں میں سے نصف(49.9 فیصد )کا تعلق انتخابی تشہیری مواد مثلا بینرز ،ہورڈنگز ،پینا فلیکس اور پوسٹرز کے الیکشن کمیشن کے مقررہ سائز سے بڑے دکھائی دینے سے تھا جبکہ مشاہدے میں آنے والی باقی خلاف ورزیوں میں سے وال چاکنگ کی شرح 24.3 فیصد شمار کی گئی۔اپ ڈیٹ کے مطابق زیادہ تر خلاف ورزیاں 20 سیاسی جماعتوں اور ٓازاد امیدواروں کی طرف سے کی گئیں جن میں سے سب سے زیادہ یعنی ایک تہائی کے قریب(29.3 فیصد) خلاف ورزیاں صرف ن لیگ کے امیدواروں کی سے مشاہدے میں آئیں جبکہ اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی شرح 18.5 فیصد،پاکستان پیپلز پارٹی کی17.3 فیصد،آزاد امیدواروں کی طرف سے کی گئی خلاف ورزیوں کی شرح 11.5 فیصد ،اور جماعت اسلامی کی طرف سے الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی شرح 5.1 فیصد شمار کی گئی صوبائی اعتبار سے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی سب سے زیادہ یعنی73.9 فیصد خلاف ورزیاں پنجاب میں دکھائی دیں ،اسکے بعد سندھ میں ان خلاف ورزیوں کی شرح 15.1 فیصد جبکہ خیبر پختون خوا میں 9.6 فیصدرہی تاہم وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں ان خلاف ورزیوں کی تعداد 8 اور بلوچستان میں تین شمار کی گئی۔واضح رہے کہ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک نے ملک بھر کے قومی اسمبلی کے حلقوں میں Constituency Long Term Observers (CLTOs) کا تقرر کر رکھا ہے جنکا کام قبل از انتخاب مہم کا مشاہدہ کرنا ہے ۔اور دیگر فرائض کے علاوہ الیکشن کمیشن کے ضانطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کا مشاہدہ انکے فرائض میں شامل ہے ۔