ایرانی سرحد جنوبی لبنان میں بحر متوسطہ کے ساحل تک پھیلی ہوئی ہے،جنرل یحیی

ایرانی سرحد جنوبی لبنان میں بحر متوسطہ کے ساحل تک پھیلی ہوئی ہے،جنرل یحیی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


تہران(ثناءنیوز)ایرانی مرشد اعلیٰ علی خامنی کے عسکری مشیر جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی سرحد جنوبی لبنان میں بحر متوسطہ کے ساحل تک پھیلی ہوئی ہے۔انہوںنے ایران کی سیاسی اور فوجی صلاحیت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے تہران کی شام نواز پالیسی کا بڑی شد و مد سے دفاع کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہماری مغربی سرحد اب عراقی سرحد پر اھواز کے مغرب تک نہیں بلکہ جنوبی لبنان تک پھیل چکی ہے۔ ایرانی جنرل کے بقول ہمارا اثر و رسوخ تیسری مرتبہ بحر متوسطہ کے ساحل تک پھیلا ہے۔ ان کا اشارہ اسلام سے قبل فارس کی سرحد کی جانب تھا۔جنرل رحیم صفوی گذشتہ روز اصفھان میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ یہ علاقے سن 1983 میں عراق سے آزاد کرائے گئے۔بعض ملکوں کی جانب سے شامی اپوزیشن کی حمایت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے علی خامنی کے عسکری مشیر نے شام کی اسٹرٹیجک اہمیت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ علاقہ ایشیا اور افریقا کے درمیان پل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ شام خطے کا واحد ملک ہے جس نے اسرائیل کو تسلیم نہیں اور اب بھی صہیونی ریاست کے سامنے عزم و ثبات کا پہاڑ بنے کھڑا ہے۔اپنی تقریر میں رحیم صفوی نے بشار الاسد کے والد اور شام کے آنجہانی صدر حافظ الاسد کی جانب سے تہران کے لئے عراق سے جنگ کے موقع پر شامی فوجی امداد کا شکریہ ادا کیا۔ شام واحد عرب ملک تھا کہ جس نے اس جنگ میں تہران کا ساتھ دیا اور ایک دلیرانہ کارروائی کرتے ہوئے عراق کی بحر متوسطہ تک تیل سپلائی پائپ لائن بند کر دی۔انہوں نے مزید کہا کہ عراق ایران جنگ کے موقع پر آیت اللہ خامنی کی ہدایت پر پاسداران انقلاب کے جنرل کمانڈنگ آفیسر محسن رضائی کے ہمراہ شام اور لیبیا گیا تاکہ ان دونوں ملکوں سے میزائل حاصل کر سکیں۔
 انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت کے شامی صدر حافظ الاسد نے انہیں بتایا کہ روس نے میزائل فراہمی کے وقت وعدہ لیا تھا کہ انہیں کسی تیسرے فریق کے حوالے نہیں کیا جائے گا، تاہم اس کے باوجود شام کے آنجہانی صدر نے بغداد کے خلاف جنگ میں ہمیں ایران کو روسی میزائل فراہم کیے اور ایرانیوں کو فوجی تربیت بھی فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔

مزید :

عالمی منظر -