کل جماعتی حریت کانفرنس کی میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی کی مذمت
سرینگر(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس نے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی ، سیاسی ، تحریکی اور دینی سرگرمیوں پر عائد بلاجواز پابندیوں اور انتخابی عمل کے چلتے سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتاری کے بعد مسلسل زیر حراست رکھنے کی شدید مذمت کی۔ حریت ترجمان نے کہا کہ جنوبی اور وسطی کشمیر میں سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کرکے تھانوں میں بلا جواز مقید رکھا گیا ہے اور اب شمالی کشمیر میں انتخابی ڈرامہ رچانے کیلئے اس پورے علاقے میں حریت قائدین اور نوجوانوں کی وسیع پیمانے پر گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ترجمان نے گرفتار نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی انتظامیہ نے نہتے عوام کیخلاف ظلم و جبر کا جو نیا سلسلہ شروع کیا ہے اس کو فوری طور بند کیا جانا چاہئے۔ترجمان نے شمالی کشمیرمیں عوامی رابطہ مہم کے دوران مختار احمد وازہ کی ساتھیوں سمیت گرفتاری کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوجی طاقت کے بل پر پوری ریاست میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا گیا ہے اور جا بجا تلاشیوں اور رکاوٹیں کھڑی کرکے عام لوگوں کا جینا دو بھر کردیا گیا ہے ۔
ترجمان نے کہا کہ حریت پسند قیادت اور نہتے عوام کو جس طریقے سے مظالم اور جبروزیادتیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس سے جمہوریت کے دعویداروں کے چہروں سے نقاب اتر گیا ہے ۔
دریں اثنا کئی سرکردہ حریت قائدین جن میں غلام نبی زکی ، ایڈوکیٹ عبدالمجید بانڈی، جاوید احمد میر، ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، عبدالمنان بخاری، غلام نبی وار، عبدالقیوم اور دیگر درجنوں حریت کارکنان شامل ہیں ،نے تارزو سوپور جاکر حریت رہنما خلیل محمد خلیل کے والد کے انتقال پر تعزیت و تسلیت کا اظہار کیا ۔