سمارٹ اے سی نے دھوم مچا دی
نیویارک(بیورورپورٹ) امریکہ کی ایک کمپنی نے سمارٹ ایئرکنڈیشنر کو مارکیٹ میں پیش کر دیا۔ سمارٹ ایئر کنڈیشنربنانے کا خیال 63 سالہ گیرتھن لیزلے کو 2012ءکے موسم گرما میں اس وقت آیا جب وہ کولمبیا سے اپنے گھر واشنگٹن جا رہا تھا، وہ اپنے اپارٹمنٹ میں لگے پرانے کولنگ یونٹس سے سخت اکتا چکا تھا۔ لیزلے نے اپنے کیرئیر کے متعدد سال توانائی کے امریکی شعبہ میں گزارے تھے لہذا وہ سارا دن چلنے والے کولنگ یونٹس کے اخراجات پر بھی پریشانی کا شکار رہتا تھا۔ لیزلے کا کہنا ہے کہ ایئرکنڈیشنر کے استعمال میں لوگوں کے پاس صرف دو آپشن ہوتے ہیں ایک، تو وہ اے سی کو گھر پر چلتا ہوا چھوڑ آئیں لیکن اس سے اخراجات بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں دوسرا، اگر اخراجات کے ڈر سے اے سی بند کرکے گھر سے باہر آئیں تو واپسی پر انہیں ایک گرم ترین گھر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس صورت حال میں لیزلے کے ذہن میں ایک اچھوتا خیال آیا کہ کیوں ناں ایسی ایجاد متعارف کروائی جائے جس کے استعمال سے گھر بھی ٹھنڈا ملے اور اخراجات بھی کم ہوں۔ لہذا لیزلے نے فون کے ذریعے اے سی کو کنٹرول کرنے کا خیال متعارف کروایا کہ جب آپ دفتر سے گھر آنے کے لئے نکلیں تو اپنے فون کے ذریعے اسے آن کر دیں تاکہ گھر ٹھنڈا ہو جائے اور سارا دن اے سی چلانے سے مالی بوجھ برداشت کرنے سے چھٹکارا مل سکے۔ لیزلے کے اس خیال کو نیویارک کی ایک کمپنی (کیورکی) نے حقیقت میں بدل دیا۔ کیورکی نے اس ایجاد کو مارکیٹ میں فروخت کے لئے پیش کر دیا ہے، سمارٹ ایئر کنڈیشنر کی قیمت 3سو ڈالر ہے جبکہ 50لاکھ ایئرکنڈیشنرز کے آرڈر بھی مل چکے ہیں۔ لیزلے کو کمپنی کی طرف سے یہ خیال دینے پر ایک لاکھ امریکی ڈالر کا چیک بھی دےا گیا ہے۔