آٹھویں جماعت کے طالب علم نے کنپٹی پر فائر مار کر خودکشی کرلی
لاہور(کرا ئم سیل ) شاہدرہ کے علاقے میں آٹھویں جماعت کے طالب علم نے مبینہ طور پر والدین کی ڈانٹ ڈپٹ سے دلبرداشتہ ہو کر کنپٹی پر فائر مار کر زندگی کا خاتمہ کر ڈالا ،پولیس نے لاش ضروری کاروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی، لاش گھر پہنچتے ہی کہرام برپا ہو گیا ،متوفی کی ماں اور بہن لاش سے لپٹ کر روتی رہیں ۔بتایا گیا ہے کہ شاہدرہ کے نواحی علاقے چڑا چوک نین سکھ کے رہائشی جاوید احمد کا بیٹا شہاب سلطان مقامی سکول میں آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم تھا ، وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا ۔شاہدرہ تھانے کی پولیس کے مطابق گزشتہ روز متوفی شہاب سلطان کے والد جاوید نے اپنے بیٹے کو پڑھائی میں دلچسپی نہ لینے پر ڈانٹا جس پر اس نے دلبر داشتہ ہو کر خود کو کمرے میں بند کرکے کنپٹی پر گولی مار لی ۔فائر کی آواز سن کر اہل خانہ نے کمرے کا دروازہ توڑ کر اندر جا کر دیکھا تو شہاب خون میں لت پت پڑا تھا ۔ اس کو فوری طبی امدا د کے لئے مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی ۔اطلاع ملنے پر تھانہ شاہدرہ کی پولیس موقع پرپہنچ گئی اور لاش قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے مےں جمع کروا دی مگر ورثاءنے کاروائی سے انکار کر دیا جس پر پولیس نے لاش ضروری کاروائی کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی ہے ۔