کراچی سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 29ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا

کراچی سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 29ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح پر پہنچ گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                 لاہور(کامر س رپورٹر)مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے ایک سال کے دوران کراچی سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 29ہزار پوائنٹس کی تاریخی سطح کو چھو گیا۔زرمبادلہ کے ذخائر 12ارب ڈالر سے بڑھ گئے۔آئی ایم ایف،ورلڈ بنک اور ایشیائی ترقیاتی بنک سمیت عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد میں اضافہ ہوا۔ایک خصوصی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا گیا اور آئی ایم ایف نے 6.3ارب ڈالر کا قرضہ منظور کیا۔عالمی بنک کا اگلے پانچ برسوں کیلئے پاکستان کے توانائی کے شعبہ کی ترقی اور پالیسی ریفارمز کیلئے 10.2ارب ڈالر کا قرضہ دینے کا فیصلہ کیا۔ملکی معیشت میں استحکام اور حکومتی کی درست اقتصادی پالیسیوں کی بدولت پاکستان نے 2ارب ڈالر کے یورو بانڈز کا اجراز کیا جبکہ تھری جی اور فور جی لائسنسوں کی نیلامی سے سوا ارب ڈالر قومی خزانے کو ملے۔دوست ملک کی طرف سے پاکستان کو اقتصادی استحکام کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر دیئے گئے۔وزیراعظم محمد نوازشریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیوں کے باعث ملک میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھ گئی۔چین کی جانب سے پاکستان میں توانائی سمیت دیگر شعبوں میں 35ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔حکومتی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملا جس سے پاکستان کی برآمدات میں سالانہ 2ارب ڈالر کا اضافہ ہو گا۔گزشتہ ایک سال کے دوران ملکی برآمدات میں پانچ فیصد،ٹیکس ریونیو میں 16فیصداوربیرونی ترسیلات میں 9فیصد اضافہ ہوا جبکہ بڑھی صنعتوں کی ترقی شرح منفی سے مثبت ہو گئی۔افراط زر کی شرح سنگل ڈیجٹ پر پہنچ گئی۔تجارتی اور مالیاتی خسارہ میں کمی ہوئی۔پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 110روپے کی سطح سے کم ہو کر 99روپے کی سطح پر آ گیا جو حکومت کی بہت بڑھی کامیابی ہے جس سے پاکستانی کے بیرونی قرضوں میں اربوں روپے کی کمی ہوئی۔پٹرولیم مصنوعات کی کمی کے باعث مہنگائی میں کمی ہوئی۔مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے نوجوانوں کے لئے وزیراعظم کی یوتھ لونز سکیم کا اجراءکیا اور لیپ ٹاپ تقسیم کئے ۔غریبوں کیلئے آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم شروع کی۔مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے حکومت سنبھالتے ہی بجلی اور گیس کی پیداوار بڑھانے اور لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر مختلف منصوبے شروع کئے اور پہلے ہی سال بجلی کی پیداوار میں 2ہزار میگاواٹ کا اضافہ کر دیا جبکہ سولر،کوئلہ ،ہوا اور ہائیڈل سمیت دیگر متبادل ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے کئی منصوبے شروع ہیں جبکہ گیس کی پیداوار بڑھانے کیلئے پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل بنایا جا رہا ہے۔

مزید :

صفحہ اول -