شمسی توانائی اب مزید سستی
لندن (بیورورپورٹ) توانائی کے متبادل ذرائع میں سے ایک اہم ترین ذریعہ شمسی توانائی ہے۔ اگرچہ اکثر ممالک میں سورج کی روشنی تو بکثرت دستیاب ہے لیکن سولر سیل جو کہ سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کرتے ہیں مہنگے ہونے کی وجہ سے یہ طریقہ زیادہ مقبول نہیں ہوپارہا۔ لیکن اب برطانیہ اور امریکہ میں سولر سیل بنانے کی ایسی ننی ٹیکنالوجی دریافت کی گئی ہے کہ جو بہت سستی ہوگی اور شمسی توانائی کی مقبولیت میں خاطر خواہ اضافہ کرے گی۔ نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے اب ٹن (Tin)کے استعمال سے سولر سیل بنانے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے۔ سائنسدانوں نے بتایا کہ ٹن سے بنائے گئے سولر سیل موجودہ سولر سیل کی نسبت انتہائی سستے ہوں گے اور ان کے انسانی صحت کیلئے مضر اثرات بھی نہیں ہوں گے۔ یہ سولر سیل عام ہونے سے سولر ٹیکنالوجی کے مہنگا ہونے کا مسئلہ حل ہوجائے گا اور خصوصاً پاکستان جیسے ممالک جہاں توانائی کے شدید مسائل پائے جاتے ہیں، میں سستی بجلی سورج کی روشنی سے پیدا کی جاسکے گی۔