کبھی سوچانہ تھا کہ اس طرح تماشا بن جاؤنگی، گلوکارہ حمیرا ارشد
لاہور ( فلم رپورٹر ) گلوکارہ حمیرا ارشد اپنے شوہراحمد بٹ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کوغلط اوربے بنیاد قراردیتے ہوئے رو پڑیں۔ احمد کے ساتھ لومیرج کی، گیارہ برس ایک ساتھ رہے لیکن کبھی سوچانہ تھا کہ اس طرح تماشا بن جاؤنگی۔ احمد نے تین دن تک محلے داروں کے سامنے تشددکیا اورپیسے بھی چھین کرلے گیا۔ احمد کے کیرئیر پر ’’سلاخیں‘‘ کے علاوہ کوئی بھی ایسی فلم نہیں جس کے بارے عام لوگ توکیا میڈیا والے بھی جانتے ہوں ، فلم میں کام کرنے کا معاوضہ اس کوکتنا ملتا ہوگا وہ بھی کسی ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ احمد کوگاڑی خریدنے کیلئے 21لاکھ76ہزار روپے ڈرافٹ دیا۔ پریس کانفرنس میں جوپراپرٹی احمد کی طرف سے گنوائی گئی ہے، ان میں سے چارپراپرٹیوں سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ میرا معاہدہ سخی سرورسے نہیں بلکہ علی عیسیٰ اینڈ کمپنی سے ہے ۔ 2007ء میں پلازہ کیلئے جوزمین خریدی گئی تھی اس کی میں اکیلی نہیں بلکہ 24پارٹنرہیں۔ احمد بٹ کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ اپنی فیملی کی مشاورت کے بعد کرونگی، فی الحال ہم دونوں میں علیحدگی ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہارحمیراارشد نے گزشتہ روز لاہورپریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پران کے بھائی غلام عباس، وکلاء سیدمنظورحسین گیلانی اورمیاں شہباز احمد بھی موجود تھے۔ حمیراارشد نے مزیدکہا کہ احمد بٹ نے مجھ سے تین کروڑروپے کا مطالبہ کیا ہے، میں میڈیا کے سامنے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ وہ صرف ایک لاکھ روپے مجھے دینے کا کوئی پروف دیدے تومیں اس کوتین کروڑروپے دیدونگی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ احمد بٹ کو20لاکھ روپے اس وقت دیئے جب اس کی جانب سے مجھے بدنام کرنے کی دھمکیاں ملنے لگیں۔ میں نے صرف اپنے فیملی کے آپسی معاملات کولوگوں تک پہنچنے سے بچانے کیلئے اس کی بات مان لی اوراس کی ڈیمانڈ کے مطابق معاہدہ کرکے رقم دی۔ اس موقع پراحمد بٹ کے بھائی عقیل اوربہنوئی احسان گواہان میں شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احمد بٹ نے وزیراعلیٰ سے جان کی تحفظ کی درخواست کی ہے تو جانی اورمالی تحفظ کی اسے نہیں بلکہ مجھے ضرورت ہے۔ جہاں تک بات سخی سرورسے معاہدے کی ہے تومیں علی عیسیٰ اینڈ گروپ میں پارٹنرہوں اورمیرے پاس جو گھرہے وہ بھی اسی کمپنی کی جانب سے مجھے دیا گیا تھا۔