گردہ فروش مافیا کیس، نا اہل تفتیشی افسر کیخلاف محکمانہ کارروائی کا حکم
لاہور(نامہ نگار)ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کرنے والے ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 4روز کی توسیع کرتے ہوئے قرار دیا کہ مقدمہ کا تفتیشی افسر نااہل ہے اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے،گزشتہ روز سماعت کے موقع پرمتاثرہ فریقین کے وکلاء کے درمیان کمرہ عدالت میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جوڈیشل مجسٹریٹ کو عدالتی کارروائی بھی روکنا پڑی ۔ایف آئی اے نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم ڈاکٹر فواد، ڈاکٹر التمش ، آپریشن تھیٹر اسسٹنٹ عمر دراز اورشہزاد ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل کی عدالت میں پیش کیا ،دوران سماعت فریقین کے وکلا ء دلائل دیتے ہوئے ایک دوسرے سے الجھ پڑے اور ان میں تلخ کلامی ہوگئی۔ملزم اورمتاثرہ فریقین کے وکلاء کے درمیان کمرہ عدالت میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جوڈیشل مجسٹریٹ نے عدالتی کارروائی روک دی، فریقین کے وکلاء کے درمیان ہنگامہ آرائی متاثرہ افراد کے وکیل ارشاد بیگ کے کمرہ عدالت میں نازیبا جملہ کہنے پر شروع ہوئی ، گرفتار ڈاکٹرالتمش کے وکیل میاں علی اشفاق کی جانب سے بتایا گیا کہ مقدمہ جھوٹا اور بے بنیاد ہے ۔تفتیش کی رپورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ فاروق اعظم سوہل کو پیش کی اور استدعا کی ملزموں کا مزید 10روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی، عدالت نے اپنے حکم میں ڈائریکٹر ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ ملزموں کا میڈیکل نہ کروانے پر مقدمہ کے تفتیشی خضر عباس ہاشمی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔