ڈپٹی سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کی انتظامی سیکرٹریوں کو 24گھنٹوں میں جواب جمع کرانے کا حکم
پشاور( نیوز رپورٹر ) خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہرتاج روغانی کی صدارت میں شروع ہوا وقفہ سوالات میں ارکان اسمبلی سردار حسین چترالی ،صاحبزادہ ثناء اللہ ،سردار اورنگزیب نلوٹھا اورمفتی سید جانان نے محکمہ سیاحت ،محکمہ صحت ،محکمہ داخلہ اورمحکمہ سائنس ٹیکنالوجی وانفارمیشن ٹیکنالوجی کی کارکردگی سے متعلق سوالات اٹھائے تھے مسلم لیگ ن کے سردار اورنگزیب نلوٹھا کے ایک سوال پر وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی کے اس جواب کہ محکمہ نے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے وزیر متعلقہ کی آمد پر اس کا جواب دیا جائے گا سردار اورنگزیب نلوٹھا نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وزراء اسمبلی کی کارروائی کو اہمیت نہیں دیتے مہینوں بعد سوال ایوان یں آتا ہے اور متعلقہ وزیر اپنے بزنس کے روز ایوان میں موجود نہیں ہوتے انہوں نے استسفار کیا کہ ایبف آباد اور ہزارہ خیبر پختونخوا کا حصہ نہیں ؟صوبائی وزیر انیسہ زیب طاہر خیلی نے کہا کہ ایبٹ آباد خیبرپختونخوا کا دل ہے انہوں نے کہا کہ اگر اشتہار دینے کے بعد بھی کوئی کنسلٹنٹ نہیں آتا تو یہ محکمہ کا قصور نہیں انہوں نے کہا کہ آئی ٹی پارک ایبٹ آباد کیلئے ماسٹر پلان مکمل کرلیا گیا ہے اور اس کے ڈیزائن پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کام کررہا ہے ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی نے انتظامی سیکرٹریوں کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ اسمبلی سوالوں کے جوابات 24 گھنٹے قبل اسمبلی سیکرٹریٹ بھجوایا کریں بصورت دیگر تادیبی کارروائی کی جائے گی صاحبزادہ ثناء اللہ اور مفتی سید جانان کی تنقید پر ڈپٹی سپیکر نے وزیر صحت کو متعلقہ حکام کے ذریعے فون کروایا کہ وہ فوری اسمبلی میں پہنچیں مفتی سید جانان نے اسے ایوان کی تذلیل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی ایک وزیر کے انتظار میں بیٹھی ہے اور اس کیخلاف ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا رکن محمود جان نے ڈسٹرکٹ آفیسر سپورٹس سلیم رضا کے رویے کیخلاف استحقاق کی تحریک ایوان میں پیش کی صوبائی وزیر محمود خان کی جانب سے کمنٹس دوران حکومتی رکن امجد آفریدی نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر میز پر کھڑے ہوکر اپنی بات بلند آواز سے سنانی شروع کی جبکہ اپوزیشن کی خواتین ارکان نے بھی احتجاج کیا تاہم جب ایوان آرڈر میں ہوا تو صوبائی وزیر سپورٹس نے متعلقہ ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر کو فوری معطل کرنے اور واقعے کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد محرک نے اپنی تحریک پر زور نہیں دیا ،شہرام خان ایوان کو بتایا کہ عوام کی سہولت کیلئے ہسپتال میں صبح ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹروں کو شام کے وقت ہسپتال میں پریکٹس کی اجازت دی ہے اور اس کے بڑے فوائد ہیں انہوں نے کہا کہ ایل آر ایچ میں روزانہ کی بنیاد پر پانچ ہزار مریض او پی ڈی اور ایمرجنسی میں آتے ہیں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے توجہ دلاؤ نوٹس پر مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت جے آئی ٹی بناکر ضلع بونیر کے موضع جنگئی میں امین گل نامی شخص اور اس کے بیٹوں کی جانب سے غریب لوگوں سے بھتہ لینا ،لوگوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ کرنا او ر لوگوں کو ہلاک کرنے اقدامات کی بنیاد پر اس کیخلاف کارروائی کی جائے غریب لوگوں کو تحفظ دیا جائے انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے اور مرحوم فضل الرحیم کے قاتلوں کو گرفتار کرے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے انہوں نے مذکورہ علاقے میں ایک پولیس چوکی کے قیام کا بھی مطالبہ کیا ،ڈپٹی سپیکر نے اجلاس پیر 8 مئی کی سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔