113ممالک میں قانون کی بالا دستی کے حوالے سے پاکستان 106ویں نمبر پر
اسلام آباد(پ ر) واشنگٹن میں واقع تھنک ٹینک ورلڈ پیس جسٹس پراجیکٹ نے 113ممالک میں قانون کی بالادستی کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس پر پلڈاٹ نے پاکستان کی درجہ بندی کم ترین 106ویں نمبر پر آنے پر تحفظات کا اظہارکیا ہے یعنی فقط سات ممالک ان سے نیچے قراردیئے گئے ہیں ۔ اگرچہ 2015میں درجہ بندی میں قدرے بہتری آئی جب پاکستان 102ممالک میں سے 98ویں نمبر پر تھا۔ اسی طرح 2014میں پاکستان کی رینکنگ کافی خراب رہی جس وقت پاکستان 99ممالک میں سے قانون کی حکمرانی سے متعلق 73ویں نمبر پر قرارپائے ۔ پلڈاٹ نے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ 2016میں بھی پاکستان کی پوزیشن میں خاطر خواہ تبدیلی نہیں دیکھی گئی جب اسکور 0.38پرمنجمد رہا، اسی طرح 2014-15کے دوران 0.46اسکور ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ پلڈاٹ کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ مختلف اشار یوں میں سارک ممالک میں قابل قدر کار کردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ چھ سارک میں کرپشن میں استغاثہ اور سزاؤں میں قانونی کارروائی کرنے کے حوالے سے کمترین رینک پر ہے ۔پاکستان میں بدعنوانی میں ملوث افسران کے خلاف استغاثہ اور سزاؤں کے امکانا ت انتہائی معدوم بتائے جاتے ہیں۔اس حوالے سے پاکستان کو18فیصداسکور پر بتایا گیا ہے ۔ اس کے مقابلے میں بھارت 19فیصد، افغانستان 24فیصد، سری لنکا42فیصد، بنگلہ دیش45فیصدجبکہ نیپال میں 49فیصد اسکور پر رہا ہے ۔ پاکستان کے پانچ بڑے شہری علاقوں میں بدعنوان افسران کے خلاف استغاثہ اور سزاؤں کے امکانات کے حوالے سے لاہورکی درجہ بندی 23فیصد قابل قدر رہی ہے ۔پلڈاٹ کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے، ڈبلیو جے پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سرکاری اجازت نامہ لینے کیلئے رشوت دینے کے حوالے سے درجہ بندی 78فیصد بتائی گئی ہے اسی طرح پولیس کو رشوت دینے پر 74فیصد کی رینکنگ پر رکھا گیا ہے ۔ پلڈاٹ اس رپورٹ کو پاکستان کے نظام انصاف پر ایک فرد جرم عائد سمجھتا ہے فقط ایک تہائی لوگ سمجھتے کہ ان کے تنازعات پر تصفیہ ہوا ہے ۔ وہ جہنوں نے ایکشن لیا ہے ان میں72فیصد تنازعات مقامی اورروایتی نظاموں جن میں جرگہ ، برادری اور ملاکی سطح پر عدالت کے باہرحل ہوئے ہیں۔پلڈاٹ نے ملک میں سیاسی قیادت سے مطالبہ کیاہے کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ہر ضروری اقدامات کرے ۔رپورٹ کے مطابق کرپشن میں کمی میں اسکور 27فیصد ، 26فیصد جرائم میں کمی ، غربت میں کمی 23فیصد اسکور ریکارڈ کیا گیاہے ۔ ڈبلیو جے پی 2011سے سالانہ قانون کی حکمرانی سے متعلق رپورٹ جاری کرتا ہے ۔
رپورٹ