عدالتی حکم کے باوجود 20سے زائد پولیس افسروں کی ترقیاں واپس نہ ہوئیں ،سپریم کورٹ توہین عدالت کیس کی 11مئی کو سماعت کرے گی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )پولیس کی آو ٹ آف ٹرن ترقیوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود 20سے زائد پولیس افسروں کی ترقیاں واپس نہ ہوئیں، اس سلسلے میں وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی جسٹس شیخ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں جسٹس قاضی فیض عیسیٰ اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل بنچ 11مئی کو سماعت کرے گا۔یہ درخواست ڈی ایس پی خالد افضل کی طرف سے دائر کی گئی ہے ۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 17مارچ کو آو ¿ٹ آف ٹرن ترقی والے پولیس افسران کی نگرانی کی اپیلیںخارج کرتے ہوئے 10 روز میں ان افسران ڈی نوٹیفائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاتھا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے آو ¿ٹ آف ٹرن ترقی والے افسروں کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی میعاد گزر چکی ہے اس کے باوجود ان پولیس افسروںکی تنزلیاں نہیں کی گئیں۔درخواست گزار ڈی ایس پی نے آو ٹ آف ٹرن ترقی پانے والے ڈی آئی جی اختر عمر حیات لالیکا، ایس پی عمر ورک،ایس پی رانا شاہد،ایس پی اعجازشفیع ڈوگر،ایس پی اویس ملک اور ایس پی منصور ناجی سمیت 20 سے زائد پولیس افسروں کی عدالتی حکم کے باوجود تنزلیاں نہ کرنے کا معالہ اٹھایا ہے