طیبہ تشددکیس، طیبہ کوپڑوسن نے زخمی کیاتوملزم نے علاج کیوں نہیں کرایا؟عدالت کاملزم کے وکیل سے استفسار

طیبہ تشددکیس، طیبہ کوپڑوسن نے زخمی کیاتوملزم نے علاج کیوں نہیں کرایا؟عدالت ...
طیبہ تشددکیس، طیبہ کوپڑوسن نے زخمی کیاتوملزم نے علاج کیوں نہیں کرایا؟عدالت کاملزم کے وکیل سے استفسار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)طیبہ تشدد کیس میں ملزموں کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت کے دوران عدالت نے کہا ہے کہ طیبہ کوپڑوسن نے زخمی کیاتوملزم نے علاج کیوں نہیں کرایا؟ملزم راجہ خرم جج تھے انہیں قانون کازیادہ علم ہوناچاہئے تھا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں طیبہ تشدد کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔
وکیل ملزمان نے ولائل دیتے ہوئے کہا کہ طیبہ کوحادثاتی زخم آئے جن پرسزانہیں ہوسکتی،جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ حادثاتی زخم تھے توملزمان غلطی تسلیم کریں،حادثاتی زخم آپ خود مان رہے ہیں اس کا مطلب کچھ تو کیا آپ نے،وکیل ملزمان نے کہا کہ ہمسایوں کاجج راجہ خرم اوراہلخانہ سے ذاتی عنادتھا،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا سارا جہان آپ کا دشمن تھا،ملزمان نے اپنے دفاع میں کیا موقف اپنایا؟
عدالت نے استفسار کیا کہ طیبہ کوپڑوسن نے زخمی کیاتوملزم نے علاج کیوں نہیں کرایا؟ملزم راجہ خرم جج تھے انہیں قانون کازیادہ علم ہوناچاہئے تھا،وکیل ملزمان نے کہا کہ طیبہ نے تسلیم کیا کہ اسے ڈاکٹرکے پاس لےجایا گیا۔ ملزمان کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی،عدالت نے حکم دیا کہ استغاثہ کے دلائل کل سنے جائیں گے۔