خبردار! ہیکرز اس طریقے سے انٹرنیٹ پر فحش فلمیں دیکھتے ہوئے آپ کی ویڈیو بنا سکتے ہیں

خبردار! ہیکرز اس طریقے سے انٹرنیٹ پر فحش فلمیں دیکھتے ہوئے آپ کی ویڈیو بنا ...
خبردار! ہیکرز اس طریقے سے انٹرنیٹ پر فحش فلمیں دیکھتے ہوئے آپ کی ویڈیو بنا سکتے ہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شکاگو(نیوز ڈیسک)سائبر کرائم آج کے دور کی ایک خطرناک حقیقت بن چکی ہے جس کا نشانہ دنیا بھیر میں بے شمار لوگ بن رہے ہیں۔ تازہ ترین خبر انٹرنیٹ پر فحش مواد دیکھنے والوں کے لئے ہے، جنہیں بڑی تعداد میں دھمکی آمیز ای میلزبھیجی جا رہی ہیں اور بلیک میل کر کے اُن سے رقم ہتھیائی جا رہی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق ایک حالیہ تحقیق میں 24 ہزار سے زائد ایسی ای میلز کا پتہ چلایا جا چکا ہے جو انٹرنیٹ کو صارفین کو بھیجی گئی ہیں اور ان میں دھمکیاں دے کر رقم وصول کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس معاملے کی تحقیق کرنے والی سکیورٹی کمپنی کا کہنا ہے کہ سائبر بھتہ خور انٹرنیٹ صارفین کو بھیجی گئی ای میل میں بتاتے ہیں کہ ان کے پاس ایسی ویڈیوز اور تصاویر ہیں جن میں صارف کو انٹرنیٹ پر فحش مواد دیکھتے ہوئے ریکارڈ کیا گیا ہے۔ وہ صارف کی انٹرنیٹ براؤزنگ ہسٹری رکھنے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں اور اس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بٹ کوئن میں بھتے کی ادائیگی کرے ورنہ اس کی تصاویر یا ویڈیوز انٹرنیٹ پر لیک کر کے اسے بدنام کر دیا جائے گا۔
کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی سکیورٹی کمپنی باراکوڈا نے اس موضوع پر ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ سائبر بھتہ خور انٹرنیٹ صارفین کو بھیجی گئی ای میل میں بتاتے ہیں کہ ’’ریمورٹ ڈیسک ٹاپ ٹُول‘‘ کے ذریعے انہیں کمپیوٹر پر فحش مواد دیکھتے ہوئے ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔ صارف کو دھمکی دی جاتی ہے کہ اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ، جیسا کہ فیس بک اور ٹویٹر وغیرہ کی کنٹیکٹ لسٹ حاصل کرلی گئی ہے اور پھر اس سے رقم کا مطالبہ کر دیا جاتا ہے، بصورت دیگر اس کی ریکارڈنگ سوشل میڈیا کنٹیکٹ لسٹ پر بھیجنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔
اس معاملے کی تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ دھمکی آمیز ای میل بھیجنے والے ہیکرز کے پاس صارف کی ریکارڈنگ ہو بھی سکتی ہے لیکن عموماً یہ ایک جھوٹی دھمکی ہوتی ہے۔ بعض اوقات صارفین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کچھ مواد چوری کیا گیا ہوتا ہے یا کوئی پاس ورڈ انہیں مل جاتا ہے جس کی بناء پر صارفین کو دھمکی دیتے ہوئے رقم ہتھیانے کی کوشش کرتے ہیں۔