سموگ کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور، حکو مت سے جواب طلب، سبھی ماحول کو آلودہ کرنے میں شامل ہیں: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(نامہ نگار خصوصی)لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے سموگ اور فضائی آلودگی کے تدارک کے لئے اقدامات نہ کرنے کے خلاف درخواست باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے 12 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہمیں تو درخواست میں فریق ہی نہیں بنایاگیا،جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ بن گئے ہیں فریق، اب جواب داخل کریں، عوامی مفاد کے معاملات میں میں کوئی معافی نہیں، سبھی اس ماحول کو آلودہ کرنے میں شامل ہیں، ہم اس درخواست کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر رہے ہیں۔ لیلیٰ عالم سمیت متعددطالبات کی طرف سے دائراس درخواست میں تحفظ ماحولیات کونسل، تحفظ ماحولیات ایجنسی، محکمہ تحفظ ماحولیات اور سیف سٹی اتھارٹی کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست گزاروں کی طرف سے موقف اختیارکیا گیا کہ امریکی ادارہ ماحولیات جس نمبر کو غیر تسلی بخش کہتا ہے ہمارا محکمہ اسے تسلی بخش قرار دیتا ہے، پاکستان میں ائر کوالٹی پر ماہرین اور ڈاکٹرز ریسرچ کر چکے ہیں۔ موسم سرما کے آغاز میں بچوں میں خراب ہوا کی وجہ سے بیمار یوں کی شرح بڑھ جاتی ہے۔ ائیر کوالٹی 50 سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے لیکن ابھی لاہور میں 144ہے۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے ائیر کوالٹی میٹر بھی عدالت میں دکھا دیا۔ وکیل نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کے کنٹرول کے لیے ہمیں ایک پالیسی ضرورت ہے۔ لاہور کا ائر کوالٹی 182 تھا جسے پنجاب کا محکمہ ماحولیات تسلی بخش لکھتا ہے۔ پوری دنیا میں اگرائیر کوالٹی کا درجہ 182 ہوتو اسے مضر صحت لکھا جاتا ہے۔سموگ کی وجہ سے بچوں بوڑھوں اور حاملہ خواتین کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔سموگ پالیسی اور ایکشن پلان پر نظر ثانی کرنے کا حکم دیا جائے۔
سموگ،درخواست