”اگرچہ 150 بہت زیادہ ہدف نہیں تھا لیکن پاکستانی۔۔۔“ رمیز راجہ غصے میں آ گئے مگر کس بات پر؟ جان کر آپ بھی ان کی حمایت کریں گے

”اگرچہ 150 بہت زیادہ ہدف نہیں تھا لیکن پاکستانی۔۔۔“ رمیز راجہ غصے میں آ گئے ...
”اگرچہ 150 بہت زیادہ ہدف نہیں تھا لیکن پاکستانی۔۔۔“ رمیز راجہ غصے میں آ گئے مگر کس بات پر؟ جان کر آپ بھی ان کی حمایت کریں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ نے آسٹریلیا کیخلاف دوسرے ٹی 20 میچ میں پاکستانی فیلڈنگ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس شعبے میں بہتری کی شدید ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے دوسرے ٹی 20 میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ”پاکستانی فیلڈنگ انتہائی تشویشناک ہے جو آسٹریلین ٹیم کیخلاف دباﺅ نہ پیدا کر سکی۔ اگرچہ 150 کا ہدف بہترین نہیں تھا لیکن اگر آپ کے پاس بہترین فیلڈرز ہوں تو آپ مخالف ٹیم کے بلے بازوں کو آﺅٹ کرنے کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔ قومی ٹیم کے 11 کھلاڑیوں میں سے 8 تو مسافر ہیں اور بابراعظم، شاداب خان اور فخر زمان کے علاوہ میدان میں کوئی بھی ایتھلیٹک محسوس نہیں ہوتا۔“
رمیز راجہ نے قومی ٹیم کے ٹاپ آرڈر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا البتہ کپتان بابراعظم اور مڈل آرڈر بلے باز افتخار احمد کی تعریف بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ”اگر آپ کا ٹاپ آرڈر فارم میں نہ ہو تو آپ جارحانہ کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔ فخر زمان افسوسناک حد تک آﺅٹ آف فارم ہے جس کے باعث قومی ٹیم اچھا آغاز لینے میں کامیاب نہیں ہو پاتی۔ بابراعظم اپنی بیٹنگ کے ذریعے اکیلے ہی جنگ لڑ رہے ہیں اور اگر کسی موقع پر وہ پوری بیٹنگ لائن کا بوجھ اٹھانے کے دباﺅ کے باعث کارکردگی دکھانے میں ناکام ہو جائیں تو پھر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہماری بیٹنگ لائن کہاں کھڑی ہو گی۔“
ان کا کہنا تھا کہ ”افتخار احمد نے بہت ہی زبردست اننگز کھیلی اور دکھایا کہ وہ ایک بہترین بلے باز بن کر واپس آئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ٹیم انتظامیہ انہیں مزید مواقع دیتے ہوئے نچلے نمبروں پر ہی بیٹنگ کروائے گی یا پھر اوپر والے نمبروں پر بیٹنگ کروا کر ان کی فارم کا فائدہ اٹھائے گی۔“

مزید :

کھیل -