اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) تاجر دوست سکیم میں بڑی تبدیلیاں لانے کا عندیہ دے رہا ہے۔
ادارہ چھوٹے خوردہ فروشوں یا تاجروں سے ٹیکس وصول کرنے کے بجائے معتبر معلومات کی بنیاد پر بڑے خوردہ فروشوں کے خلاف کارروائیاں شروع کرے گا۔
ایف بی آر اب ریٹرنز، ڈیٹا سکیورٹی اور کمرشل بجلی کی کھپت کے ڈیٹا کے تجزیے کی بنیاد پر بڑے ریٹیلرز ، دکانداروں/ تاجروں کو رجسٹر کرے گا اور فی دکان/ ریٹیل آﺅٹ لیٹ پر فکسڈ ٹیکس کی موجودہ پالیسی کو معطل کر دے گا۔
اس پالیسی پر نظرثانی کی آئی ایم ایف نے توثیق کی ہے یا نہیں یہ سب سے بڑا سوالیہ نشان ہوگا کیونکہ تاجر دوست سکیم مطلوبہ محصول وصول کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔
پہلی سہ ماہی میں ہدف 10 ارب روپے رکھا گیا تھا اور دوسری سہ ماہی (اکتوبر-دسمبر) کی مدت کے لئے ٹی ڈی ایس کی وصولی 23.4 ارب روپے تک جانے کا ہدف تھا۔
ایف بی آر نے رواں مالی سال کے دوران ٹی ڈی ایس کے ذریعے 50 ارب روپے کی وصولی کےلئے آئی ایم ایف سے اتفاق کیا ہے۔