چودھری شجاعت ،پرویز الیٰ کی آصف زرداری سے ملاقات ، سیاسی قوتوں میں تلخیاں ختم کرنے پر اتفاق
لاہور( آن لائن + اے این این) سابق صدر آصف علی زرداری سے چوہدری برادران کی ملاقات،سیاسی قوتوں کے درمیان تلخیاں دور کرنے اور مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو سابق صدر آصف علی زرداری سے مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے ملاقات کی۔اس موقع پر شیریں رحمان سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔بلاول ہاو¿س میں ہونے والی اس ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس بات پر اتقاق کیا گیا کہ سیاسی جماعتوں اور قیادت کے درمیان تلخیاں نہیں ہونی چاہییں،ملاقات میں مفاہمتی سیاست کو آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔چوہدری برادران جب بلاول ہاو¿س پہنچے تو آصف علی زرداری نے ان کا استقبال شعر کے اس مصرعے سے کیا”کھبی ہم بھی تھے تم سے آشنا،تمیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو“ جس پر چوہدری شجاعت حسین نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ہم اب بھی ایک دوسرے کے آشنا ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے۔ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی مفاد تمام سیاسی قوتوں کی ترجیح ہونا چاہیے۔ آئین، پارلیمنٹ اور جمہوری سوچ کے ذریعے تمام مسائل کا حل ممکن ہے۔ہمارے لئے تمام سیاسی قائدین قابل احترام ہیں، ہمیں ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لئے اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔چودھری شجاعت حسین کااس موقع پرکہنا تھا کہ ہم نے ہرمطالبے اورہر معاملے پر آئین کے اندر رہ بات کی ہے۔ہر معاملہ اور مطالبہ آئین کے اندر رہ کر اٹھا رہے ہیں اور حقیقی جمہوریت عوام کے مسائل حل کرنے کا درس دیتی ہے۔چوہدری برادران کا کہنا تھا کہ ان کا ہر مطالبہ آئین کے مطابق ہے، جمہوریت عوام کے مسائل حل کرنے کا درس دیتی ہے اگر موجودہ حکمران عوام کے مسائل کے حل پر توجہ نہیں دے گی تو معاملات ان کے ہاتھ سے نکل جائیں اور پھرعوام کو احتجاج سے نہیں روکا جاسکتا۔ چودھری پرویز الہی نے کہاکہ جمہوریت عوام کی مشکلات اور مسائل حل کرنے کا نام ہے ،لیکن حکمران اگرغیر جمہوری سوچ کا مظاہرہ کریں گے تو عوام کو احتجاج سے نہیں روکا جاسکتا ۔ آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ آصف علی زرداری کے ساتھ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا ہے سیاسی بحران جلد ختم ہو جائے گا، قوم کوفکر کرنے کی ضرورت نہیں، حکمران ویسے بھی جارہے ہیں، مسائل کا حل بھی نکل آئے گا تاہم مڈٹرم الیکشن کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے حمزہ شہباز کا بیان دیکھا ہے اس پر کچھ نہیں کہوں گا صرف انہیں یاد دہانی کرانے چاہتے ہیں کہ وہ اب بچے نہیں رہے جب وہ جیل میں تھے تو کھانا ہمارے گھر سے جاتا تھا اور حمزہ شہباز کے مینیو کے مطابق جاتا تھا۔ حمزہ نے چار سال تک کاروبار کیا ان کی ملیں چلتی رہیں انہیں ایسی کی باتیں ذیب نہیں دیتی۔ اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ آصف علی زرداری نے ملاقات کیلئے بلایا تھا ان سے بات چیت میں سیاسی صورتحال اور ملک کی معیشت کے بارے میں تبادلہ خیال ہواہے ۔ آصف علی زرداری ملکی صورتحال پر پریشان ہیں موجودہ صورتحال پر کوئی طبقہ خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز کو میرے خلاف بیان نہیں دیناچاہیے تھا پرویز مشرف کے دور میں شریف برادران کی ملیں ہماری وجہ سے چلتی رہی ہیں ان کے سارے کام ہم خود کیاکرتے تھے ۔ بچوں کے منہ میں ایسی باتیں بڑے ڈالتے ہیں یہ خراب تربیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کے طاہر القادری سے متعلق بیان پر ایک دو روز میں مثبت پیشرفت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عید سیلاب متاثرین کے ساتھ گزاریں گے ان میں گوشت تقسیم کیاجائے گا اورچوہدری شجاعت حسین طاہر القادری کے دھرنے میں عید منائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کے طاہر القادری کے ساتھ معاملات طے کرنے سے متعلق بیان کی ابھی تفصیل نہیں آئی فی الحال دھرنے ختم ہونے کی کوئی صورتحال نہیں ہے ہم پیپلز پارٹی اور طاہر القادری کے معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔