آئین ایم کیو ایم کے استعفے فوری منظور کرنے کی اجازت نہیں دیتا،چیئرمین سینیٹ کی رولنگ

آئین ایم کیو ایم کے استعفے فوری منظور کرنے کی اجازت نہیں دیتا،چیئرمین سینیٹ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (خصوصی رپورٹ،این این آئی)چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے احتجاجاً استعفے دیئے جس کے پیچھے سیاسی ایجنڈا تھا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ایم کیو ایم کے ارکان کے استعفوں پر رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی آئین اور رولز کے پابند ہیں۔ چیئرمین سینیٹ اور سپیکر قومی اسمبلی نے استعفوں پر دستخطوں کی تصدیق کرنا ہوتی ہے۔ جب استعفے اکٹھے آئیں تو ان کی تصدیق کی جاتی ہے۔ آئین اور قانون مجھے ایم کیو ایم ارکان کے استعفے فوری منظور کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔انہوں نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے احتجاجاً استعفے دیئے جس کے پیچھے سیاسی ایجنڈا تھا۔ چند سوالوں کے جواب جاننے ضروری ہیں کہ آیا ایم کیو ایم کے ارکان نے کسی دباؤ کی بناء پر استعفے تو نہیں دیئے۔ علا وہ ازیں سینیٹ نے بھارت سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم نواز شریف کے چار نکاتی فارمولے کی توثیق کرتے ہوئے قرارداد منظور کر لی ۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارت منفی رویہ چھوڑ کر مذاکرات کی تجویز کا مثبت جواب دے۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین میاں رضا ربانی کے زیر صدارت ہوا جس میں بھارت سے مذاکرات کیلئے وزیراعظم کے چار نکاتی فارمولے کی توثیق کے لئے قرارداد منظور کر لی ۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ بھارت کے ساتھ مذ اکرات کے لئے وزیراعظم کے فارمولے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ منفی رویہ چھوڑ کر پاکستان کی مذاکرات کی تجویز کا مثبت جواب دے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور خصوصا مسئلہ کشمیر کے لئے مذاکرات کئے جائیں اور مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ دریں اثنا ئسینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی اکائیوں کا نمائندہ ایوان بنانے کیلئے جامع تجویز اگلے اجلاس میں زیر غور لائی جائیگی جسے میں بین الاقوامی تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے صوبائی وزرائے اعلیٰ سے بھی مشاورت کی جائیگی
سینیٹ

مزید :

صفحہ اول -