پولیس روزنامچہ میں بچے کے قتل کا الزام جنات پر لگادیاگیا
گلگت(مانیٹرنگ ڈیسک)عید سے 4 روز قبل لاپتاہونے والے بچے کی ہلاکت معمہ بن گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 5 سال کا احمد عید سے 4 روز قبل20 ستمبرکو چشمے سے والدہ کے ہمراہ پانی لانے گیا تھاجہاں سے وہ لاپتاہوگیا۔بعدازاں یکم اکتوبر کوبچے کی تشددزدہ لاش جنگل سے برآمد ہوئی۔
مقامی عاملین نے کہا کہ بچے کو جنات اٹھاکرلے گئے تھے جنہوں نے اپنا مقصدپورا ہونے کے بعد بچے کو قتل کردیا ہے۔ والدین نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بھی عاملوں والا موقف دہرایا کہ ان کے بیٹے کو جنات نے قتل کیا ہے جس پر پولیس نے اپنے روزنامچہ میں جنات پر بچے کے قتل کاالزام لگادیا۔
بعدازاں پولیس نے بچے کی موت کی وجہ جاننے کیلئے قبر کشائی کی اجازت حاصل کرنے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا۔ پولیس نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ علاقے میں اکثر بچے ایسے ہی غائب ہوجاتے ہیں جن کے قتل کا مقامی عامل جنات پر الزام دھردیتے ہیں۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ 5 سالہ احمد کے والدین نے بھی بچے کے قتل کا الزام جنات پر لگایا ہے جبکہ بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات سے لگتا ہے کہ بچے کو کسی انسان نے قتل کیا ہے، پولیس نے موقف اختیارکیا کہ بچے کی موت کی وجہ جاننے کیلئے قبرکشائی کی اجازت دی جائے جس پر عدالت نے بچے کی قبرکشائی کی اجازت دے دی۔
اجازت ملنے کے بعد ڈی آئی جی دیامر اور خصوصی ٹیم کی زیر نگرانی بچے کی قبر کشائی کی گئی ۔ قبرکشائی کے بعد نعش کے سیمپل لیے گئے جن کو معائنے کیلئے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ لیب سے رپورٹ آنے کے بعد بچے کے حقیقی قاتلوں کا تعین کیا جاسکے گا۔