کشمیر ایشو کو متنازع نہیں بنانا چاہتے ، حکومت کیوں پاﺅں پر کلہاڑی مار نا چاہتی ہے : خورشید شاہ
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) قائد خزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے ہم کشمیر کے ایشو کو متنازع نہیں بنانا چاہتے تاہم پتہ نہیں حکومت کیوں اپنے پاﺅں پر کلہاڑی مارنا چاہتی ہے ، کیا اپوزیشن کو تنقید کا حق بھی نہیں ؟ اگر حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن کے منہ کو ٹیپ لگا دے تو ٹھیک ہے ۔ہم حکومت کو سپورٹ دینے کیلئے ایوان میں بیٹھے ہیں تاہم پاکستان کیلئے خون دینے والوں کو غدار کہنا کہاں کا انصاف ہے ۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سینیٹرمشاہد اللہ خان کے بعد خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ہم نے اتحاد کی بات کی ہے تاہم ہم ایک ایوان میں بھی ایک دوسرے کی بات سننے کو تیار نہیں۔ حکومتی ارکان اس بات کو مد نظر رکھیں کہ ایک جماعت پہلے ہی اجلاس کا بائیکاٹ کر چکی ہے اور اسلام آباد کو بند کرنے کی بات کر رہی ہے ۔ ہم اسمبلی میں شور شرابا کر کے نئی دہلی کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟حکومتی ارکان اپوزیشن سے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں ؟
اہلسنت والجماعت کے سربراہ شاہ تراب الحق قادری انتقال کر گئے
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی ارکان پارٹی قیادت کیساتھ کیوں دشمنی کر رہے ہیں ، ”آپکے لیڈرنے آپکا کیا بگاڑا ہے جو آپ لوگ ان سے بدلے لے رہے ہیں ؟ ہم نے کسی کو برا بھلا نہیں کہا تاہم ایسے ماحول میں ہم ایوان میں نہیں بیٹھ سکتے ۔
چین اور بھارت نے مشترکہ فوجی مشقوں کا اعلان کر دیا
خورشید شاہ کے خطاب کے دوران ”مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے “کے نعرے لگاتے ہوئے پیپلز پارٹی کے اراکین نے بائیکاٹ کر دیا تاہم بعد میں سپیکر کی مداخلت پر ارکان واپس اپنی نشستوں پر بیٹھ گئے۔