ہم جنس پرستوں کے بعد مغرب میں ایک اور قسم کے جنسی بیمار تیزی سے بڑھنے لگے، کیا پسند کرتے ہیں؟ جدید تحقیق میں ایسا انکشاف کہ جان کر ہی انسان شرماجائے
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ہم جنس پرستی کی لعنت مغربی ممالک میں اپنی جڑیں بڑھا چکی ہے اور قانونی قرار دی جا چکی ہے، مگر اب ان ممالک میں ایک اورقسم کے جنسی بیماروں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق برطانوی محکمہ قومی شماریات کے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 3سالوں میں مرد و عورت، دونوں اصناف کی طرف جنسی رغبت رکھنے والوں کی تعداد میں 45فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یورپ کے ایک ایسے ملک نے ’برقعے‘ پر پابندی لگادی کہ جان کر آپ کو یقین نہ آئے گا
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی 16سے 24سال کی 1.5فیصد آبادی ہم جنس پرست ہے جبکہ 1.8فیصد دونوں اصناف میں جنسی رغبت رکھتی ہے۔ 2013ءمیں 2لاکھ 30ہزار افراد نے مردوعورت دونوں میں جنسی رغبت رکھنے کا اعتراف کیا تھا۔ 2015ءکے اختتام تک یہ تعداد3لاکھ 34ہزار تک پہنچ چکی تھی اور اس میں مزید تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ 2013ءمیں برطانیہ میں 76ہزار ہم جنس پرست مردوخواتین تھے۔ اسی تعداد میں ان کی تعداد بڑھ کر 1لاکھ 33ہزار ہو گئی ہے۔