بھارت میں شیر کے شکار کے دوران فارسٹ رینجرز کے ایک ہاتھی نے عورت کو ہلاک کر ڈالا
نئی دہلی (این این آئی )بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں ایک آدم خور شیرنی کو ہلاک کرنے کے لیے جانے والی ٹیم کے ہاتھ شیرنی تو نہ آئی، لیکن فارسٹ رینجرز کے ایک ہاتھی نے ایک عورت ہلاک کر ڈالا۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق محکمہ جنگلات کے ایک عہدے دار اے کے مشرا نے بتایاکہ ریاست مہاراشٹر میں حکام نے ایک آدم خور شیرنی کو مارنے کا حکم دیا ہے جو اب تک کم از کم 13 لوگوں کو ہلاک کر چکی ہے۔شیر عموماً انسان پر حملہ نہیں کرتے لیکن اگر انسانی خون ان کے منہ کو لگ جائے تو وہ آدم خور بن جاتے ہیں اور گھات لگا کر انسانوں کو ہلاک کرنا شروع کر دیتے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 5 ہاتھیو ں پر سوار اور بندوقوں سے مسلح گارڈز شیرنی کی تلاش میں جنگل کی جانب روانہ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق جب پہلا پڑاؤ ڈالا گیا تو ایک ہاتھی بدک کر بھاگ نکلا اور تقریباً 20 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک آبادی میں گھس گیا۔ اس دوران ہاتھی کو ایک عورت نظر آئی جسے اس نے اپنے پاؤں کے نیچے کچل کر مارا ڈالا۔عورت کی عمر 35 سال بتائی گئی ہے۔ فرار ہونے والے ہاتھی کو بعد ازاں پکڑ لیا گیا۔ اور احتیاط کے پیش نظر پانچوں ہاتھیوں کو شیرنی کی تلاش کی ڈیوٹی سے ہٹا دیا گیا ہے۔