حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ہماری جانیں بھی حاضر ہیں،طاہر محمود اشرفی
لاہور (پ ر) عالمی اتحاد اہل سنت اور پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام عالم اسلام کی موجودہ صورت حال اور امت مسلمہ کی وحدت کے مرکز ارض الحرمین الشریفین سعودی عرب کے 88 ویں قومی دن کی مناسبت سے عالمی اتحاد اہل سنت کے مرکزی امیر مولانا محمد الیاس گھمن کی زیر صدارت’’وحدت امت کانفرنس‘‘ ہوئی جس سے مختلف دینی و مذہبی راہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ مرکز وحدت امت حرمین شریفین کے تحفظ کے لیے ہماری جانیں بھی حاضر ہیں اس موقعہ پر علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین کی طرف بڑھنے والے غلط ہاتھ توڑ دیئے جائیں گے انہوں نے کہا امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے سعودی عرب کے خلاف بیان انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے مکہ اور مدینہ ٹرمپ سے پہلے بھی تھا اور ٹرمپ کے بعد بھی قیامت تک سلامت رہیں گے۔علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ان کی گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے تفصیلی ملاقات ہوئی دینی مدارس اور عقیدہ ختم نبوت سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی جس کے بعد میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ موجودہ حکومت سے دینی مدارس و مساجد اور عقیدہ ختم نبوت کو کوئی خطرہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس جرأت مندانہ زبان میں ہندوستان کو جواب دیا وہ قابل تحسین ہے وحدت امت کانفرنس سے عالمی اتحاد اہل سنت کے مرکزی امیر مولانا محمد الیاس گھمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرمین شریفین کی وجہ سے سعودی عرب کے ساتھ ہمارا تعلق عقیدت و محبت اور ایمان کا ہے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے قومی دن کے حوالہ سے ہم آزادی کی نعمت پر سعودی عرب کی عوام اور حکمرانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کرتے ہیں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ہم ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ وحدت امت کانفرنس سے مولانا اسد اللہ فاروق نقشبندی، مولانا ندیم سرور جالندھری ، علامہ طاہر الحسن، مولانا عثمان بیگ فاروقی، مولانا کلیم اللہ حنفی اور مولانا اسید الرحمن سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا وحدت امت کانفرنس میں مولانا احمد یار لاہوری، مولانا نعمان حامد، مولانا مجیب الرحمن انقلابی، شاہد ڈسکوی اور دیگر علماء و مشائخ سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی