یو اے ای کی طرف سے دی گئی ایمنسٹی سکیم سے ہزاروں پاکستانی فائدہ اُٹھا رہے ہیں، سفیر پاکستان
دبئی (طاہر منیر طاہر ) متحدہ عرب امارات سے دی گئی ایمنسٹی سکیم سے ہزاروں پاکستان فائدہ اٹھا چکے ہیں جبکہ مزید پاکستانی اس سکیم سے فائدہ اُٹھانے کیلئے سفارتخانہ اور قونصلیت سے رابطہ کر رہے ہیں جنہیں ہر قسم کی معلومات اور مدد فراہم کی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سفیر پاکستان برائے متحدہ عرب امارات معظم احمد خان نے اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب کے کوآرڈی نیٹر برائے مڈل ایسٹ کیپٹن عاصم مالک سے ابو ظہبی میں ایک ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر ایک ماہر تعلیم میاں اظہر انجم بھی ان کے ساتھ تھے۔ سفیر پاکستان سے ملاقات کے دوران یو اے ای میں موجود پاکستانی سکولوں اور ان کو درپیش مسائل کے بارے بھی بات چیت ہوئی جس میں ممتاز ماہر تعلیم میاں اظہر انجم نے اپنی گرانقدر تجاویز پیش کیں۔
اوورسیز پاکستانیز کو درپیش مسائل کے سلسلہ میں کیپٹن عاصم ملک نے بعد ازاں سید جاوید حسن قونصل جنرل ، قونصلیت جنرل آف پاکستان دبئی سے بھی ان کے آفس میں ملاقات کی اور متعدد موضوعات پر تبادلہ خیالات کیا ۔ ایمنسٹی سکیم کے سلسلہ میں قونصل جنرل سید جاوید حسن نے کہا کہ اس سلسلہ میں العویر جیل کے قریب ایک امدادی کیمپ بھی لگایا گیا ہے جس میں قونصلیت کا عملہ لوگون کی مدد کر رہا ہے اور انہیں انخلاء کے سلسلہ میں سہولیات فراہم کررہا ہے۔ قونصلیت کی طرف سے ایمنسٹی سکیم سے ہزاروں پاکستانیوں اور ان کی فیملیز نے فائدہ اٹھایا ہے جبکہ اب بھی یہ سلسلہ جاری ہے جو 31 اکتوبر 2018ء تک جاری رہے گا۔
اس موقع پرOPCمڈل ایسٹ کے کوآرڈی نیٹر کیپٹن عاصم ملک نے کہا کہ بے شکل بہت سے پاکستانیوں نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھایا اور لوگ فائدہ اٹھا بھی رہے ہیں تاہم ایمنسٹی کے بارے آگاہی مہم کو تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی اس سے فائڈہ اٹھا سکین۔ ابھی بھی بہت سے پاکستانی ایسے ہیں جنہیں اس سکیم کا پتہ نہیں ہے یا وہ ایمنسٹی کے حصول کے لئے نہیں آرہے ایسے لوگوں کومزید آگاہی اور ایمنسٹی سکیم کے بارے راغب کرنے کی فرست ہے ۔ کیونکہ ایمنسٹی کی سکیم ختم ہونے کا عرصہ بہت کم رہ گیا ہے اس کے اور یو اے ای کی حکومت مزید سختی کرے گی اور پکڑے جانے والے لوگوں کو بھاری جرماننے اور سزائیں دے گی ۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کسی ممکنہ پریشانی سے بچنے کے لئے امارات ہیں مقیم غیر قانونی پاکستانی یا تو اصل کاغذات بنوا کر قانونی طور پر یہاں رہیں یا 31 اکتوبر تک امارات سے پاکستان با عزت روانہ ہوجائیں۔