کوہاٹ کے بے گناہ تاجروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے،ملک مہر الہیٰ
کوھاٹ (بیورو رپورٹ) آل خیبر پختونخوا تاجر ایسوسی ایشن کے صدر ملک مہر الٰہی نے کوھاٹ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے روا رکھے گئے امتیازی سلوک اور دو بے گناہ تاجران کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فوری رہا کیا جائے ان پر درج ایف آئی آر واپس لی جائے اور اے سی فرقان اشرف کو فوری تبادلہ کیا جائے کوھگاٹ پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ تاجر ملک کی معشیت مضبوط کرنے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جس کے لیے تاجر اور انتظامیہ کے مابین بہتر تعلقات اہمیت رکھتے ہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے بعد ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کرے کیوں کہ کوھاٹ تاجران کا ہے انتظامیہ مخصوص مدت کے لیے آتی یہ مگر کوھاٹ میں تعینات اے سی کو اس ضلع کی ثقافت اور تاجران کی اہمیت کا علم ہی نہیں بلکہ وہ نفرت اور تعصب کو ہوا دے رہے ہیں انہوں نے کمشنر کوھاٹ سے استدعا کی کہ وہ مداخلت کر کے اس مسئلہ کے حل میں اپنا کردار ادا کریں کہ نفرت کے جو بیج ان کے اے سی نے بوئے اور تاجران کی عزت نفس کو مجروح کر کے ان کے دو ساتھیوں حاجی عابد خان اور اصغر ایوب پراچہ پر ایف آئی آر درج کر کے انہیں جیل بھیجا انہوں نے اس واقع کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر مسئلہ حل نہ کیا گیا تو پاکستان بھر کے تاجران کا 9 اکتوبر کا احتجاج اسلام آباد کے بعد کوھاٹ کا رخ کرنے پر مجبور ہو گا اور ڈپٹی کمشنر کوھاٹ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرے گی انہوں نے کہا جب تک کوھاٹ کے تاجر رہنماؤں کو رہا نہیں کیا جائے گا انتظامیہ کے ساتھ تاجران کا کیا گیا معاہدہ منسوخ ہو گا اور صوبہ بھر کے تاجران صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے ملک مہر الٰہی اور دیگر نے کہا کہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے انتظامیہ کے ساتھ بائیکاٹ جاری رہے گا اس موقع پر ایک قرار داد کی متقفہ رائے سے منظوری دی گئی جس میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ‘ چیف سیکرٹری یا کسی انتظامی افسر کی کوھاٹ آمد پر ان کا کالی جھنڈیوں سے استقبال کیا جائے گا اس موقع پر تاج رہنما منصور احمد پراچہ‘ اسرار شنواری‘ ملک منصور بنگش‘ حاجی شیر خان بنگش اور سینکڑوں دیگر موجود تھے قبل ازیں کوھاٹ کی جملہ تاجر تنظیموں نے صوبائی صدر ملک مہر الٰہی کی قیادت میں تحصیل گیٹ تا کوھاٹ پریس کلب احتجاجی ریلی نکالی۔