بابر اعوان عارف یوسف کو منانے انکے گھر پہنچ گئے
پشاور (سٹی رپورٹر)وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے انکے وکیل اور مشیر بابر اعوان جرگہ کی شکل میں تحریک انصاف کے سابق مشیر اور رکن صوبائی اسمبلی عارف یوسف کو منانے اور معزرت کرنے انکے گھر پہنچ گئے, بابر اعوان نے تمام الزامات کو غلط فہمی قرار دیتے ہوئے عارف یوسف سے ہتک عزت اور ہرجانے کا کیس واپس لینے کی درخواست کی, پختون روایات کے مطابق سابق رکن اسمبلی نے اپنا کیس واپس لیتے ہوئے یقین دلایا کہ پارٹی اور عمران خان کیساتھ جیسے ہمیشہ سے تھے ویسے ہی رہینگے. ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز بابر اعوان کی عارف یوسف کی رہائش گاہ آمد اور میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا گیا. وزیر اعظم کے مشیر اور سپریم کورٹ میں وکیل بابر اعوان نے پارٹی قیادت کی طرف سے سابق رکن صوبائی اسمبلی عارف یوسف کو نیک خواہشات کا پیغام دیا اور ان پر لگائے جانے والے ووٹ فروخت کرنے کے الزام کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے انہیں عمران خان کیخلاف کیس واپس لینے کی درخواست کی جسے عارف یوسف نے قبول کرتے ہوئے عدالت سے کیس واپس لے لیا. میڈیا سے بات چیت میں بابر اعوان نے جمیعت علماء اسلام کے آزادی مارچ اور اپوزیشن جماعتوں کے رویے کو ملک دشمن قرار دیا. انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں لاک ڈاون کی بات کرنے والے در اصل مودی کے یار ہیں پھر چاہے وہ سیاسی مولوی ہی کیوں نہ ہوں. اسلام آباد لاک ڈاون کرنے والے جان لیں کہ مودی کے یاروں کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے, انکا کہنا تھا کہ مولانا آزادی مارچ کی آڑ میں کچھ اور مقاصد حاصل کرنا چاہتے کیں, جنہیں حکومت سے تکلیف ہے وہ سندھ میں حکومت سے استعفے دے دیں, مولانا کا 25 فیصد کام خود ہی آسان کردیں مستعفی ہوکے. بابر اعوان نے کہا کہ مولانا در اصل مدرسہ اصلاحات کیخلاف سیخ پا ہیں کیونکہ ہم ان اصلاحات کے زریعے مدرسے کے طلبا کو قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں اور اس میں مولانا کو اپنی سیاست ڈوبتی ہوئی نظر آتی ہے. بابر اعوان نے واضح کیا کہ اسلام آباد لاک ڈاون کرنے والے زہن نشین کر لیں کہ وہ توہین عدالت کے مرتکب ہونگے. ایک اسلام آباد مقبوضہ کشمیر میں مودی نے لاک ڈاون کر رکھا ہے دوسرا اسلام آباد یہاں مودی کے یار بندکرنا چاہتے ہیں. میڈیا سے بات چیت میں سابق رکن صوبائی اسمبلی عارف یوسف نے کہا کہ آج حق سچ کی جیت کا دن ہے, نیت صاف تھی اسی لیے منزل آسان ہوئی. انہوں نے کہاکہ پارٹی کہ جانب سے ووٹ بیچنے کا الزام درست نہیں تھا اور نہ کبھی وہ ایسا سوچ بھی سکتے ہیں. عارف یوسف نے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے خان کیساتھ رہے اور آئندہ بھی پارٹی کیساتھ ہی رہینگے. عارف یوسف نے بابر اعوان کی جانب سے جرگہ کی آمد کو تسلیم کرتے ہوئے عمران خان کیخلاف کیس واپس لے لیا. انکے مطابق یہ کیس صرف اور صرف اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے کیا نہ کہ کسی کی پگڑی اچھالنے کی نیت سے.