چائلڈ کورٹ کا مقصد بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنان ہے:چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
مردان (بیورورپورٹ)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے مردان میں چائلڈ کورٹ کا افتتاح کر دیا۔اس موقع پر ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار خواجہ وجہیہ الدین،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مردان محمد رؤف خان،کمشنر مردان ڈویژن مطہرزیب،ڈپٹی کمشنر محمد عابد وزیر کے علاوہ جوڈیشل افسران،وکلاء بھی انکے ہمراہ تھے۔چیف جسٹس نے کہاکہ چائلڈ کورٹ کا مقصد بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔انہوں نے کہاکہ جووینائل سسٹم ایکٹ 2018کے تحت مردان اور ایبٹ آباد میں چائلڈ کورٹس قائم کئے گئے ہیں جس کا دائرہ کار بہت جلد صوبے کے تما م(بقیہ نمبر56صفحہ7پر)
اضلاع تک بڑھایا جائے گا۔اس موقع پر پشاور ہائی کورٹ کے رجسٹرار خواجہ وجہیہ الدین نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت صوبے میں تین چائلڈ کورٹس قائم کئے گئے ہیں اور ان کے لئے اضافی ججز کی تقرری کے لئے ہماری کوششیں جاری ہیں۔ مردان میں چائلڈ کورٹ کے لئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فریال ضیاء مفتی اور ایبٹ آباد کے لئے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید افتخار شاہ کو پرئیذائیڈنگ افسر تعینات کئے گئے ہیں۔اسی طرح گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان اور جوڈیشل اکیڈمی پشاور نے صوبے کے 24جج جن میں 12ایڈیشنل سیشن جج اور12جوڈیشنل مجسٹریٹ،چار سرکاری افسروں اور سولہ پراسیکوٹرز شامل ہیں انہین بچوں کے حقوق اور انہیں انصاف کی فراہمی کے حوالے سے خصوصی تربیت دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس میں چائلڈ کورٹس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پشاور میں 16مارچ2019کو چائلڈ کورٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں اب تک243بچوں نے چائلڈ کورٹس سے رجوع کیا ہے جن میں 137فوجداری مقدمات قائم کئے گئے ان میں سے77بچوں کو ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چائلڈ ابیوز کے دس ملزمان کو سزائیں دی گئی ہے جبکہ سولہ ملزمان کو رہا کر دیا گیا ہے۔اسکے علاوہ جیل میں قید64بچوں کی حالت جاننے کے لئے باقاعدہ جیل کے دورے بھی کئے جاتے ہیں۔اس موقع پر گروپ ڈیویلپمنٹ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ویلری خان(Valerie khan)نے کہاکہ پاکستان میں خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے چائلڈ پروٹیکیشن کے حوالے سے سب سے پہلے آغاز کیااور چائلڈ کورٹ کے قیام کو ممکن بنایا۔اس سلسلے میں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی کوششوں کو بھی سراہا اورکہاکہ عدلیہ کے علاوہ پولیس، پراسیکویشن اور وکلا کے ساتھ مل کر ہی بچوں کے تحفظ کے قانون سے بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چائلڈ کورٹ کے قیام پر بچوں نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔تقریب کے آخر میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ حکومت ان کوششوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی طرف سے ضروری نوٹیفیکیشن کرے گی اور ایسے مزید پروگرام شروع کرئے گی جس سے بچوں کے حقوق اور تحفظ کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔اس موقع پر گروپ ڈیویلپمنٹ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ویلری خان،علی عباس،محمد جہانگیر خان،حسن اقبال،ابتسام قیصرانی، شہزاد اکرم، برٹش ہائی کمیشن اسلام کے سوسن لوگہیڈ،کریمنل جسٹس ایڈوائزرسائمن ولی اور دیگر بھی موجود تھے۔