وکلاء کے پریشر کے باوجود بہترین جج وہ جو میرٹ پر فیصلے کرے:جسٹس مامون رشید شیخ
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جسٹس مامون رشید شیخ نے کہاہے کہ وکلاء کا پریشر بھی ہوتا ہے لیکن بہترین جج وہی ہوتا ہے جو قانون اور میرٹ کے مطابق فیصلے کرتا ہے، ہم جانتے ہیں کہ ہمارے جوڈیشل افسران مشکل حالات میں کام کررہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں جنرل ٹریننگ پروگرام کے تحت جاری 6 روزہ تربیتی کورس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔فاضل جج نے مزید کہا کہ لیگل ریسرچ ججوں کے لئے بہت ضروری ہے اور یہ امر باعث مسرت ہے کہ ریسرچ میتھیڈالوجی کو ججوں کے کورس کا حصہ بنایا گیا ہے،کمپیوٹر میں مہارت بھی بہت اہمیت کی حامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں ہم آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی جانب جارہے ہیں،آپ کی تمام کاوشوں اور تربیتی کورسز کا بنیادی محور عام سائلین ہیں، فاضل جسٹس نے مزید کہا کہ پنجاب جوڈیشل اکیڈمی بہترین تربیت کے ساتھ ہمارے جوڈیشل افسران کو بہترین سہولیات بھی فراہم کررہی ہے،قانون کا علم مسلسل سیکھنے کا نام ہے اور بہترین فیصلے کرنے کیلئے قانون کے علم پر عبور ہونا بہت ضروری ہے،اختتامی تقریب میں رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبدالستار، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری اشترعباس، سیشن جج ہیومن ریسورس ساجد علی اعوان اور ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی حبیب اللہ عامر سمیت اکیڈمی کے انسٹرکٹرز اور افسران نے بھی شرکت کی،تقریب کے اختتام پر جسٹس مامون رشید شیخ نے تربیتی کورس مکمل کرنے والے ایڈیشنل سیشن ججز اور سول ججز میں اسناد بھی تقسیم کیں،قبل ازیں ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی اور تربیتی کورس کے شرکاء کے نمائندوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جوڈیشل اکیڈمی