یونائیٹڈ بزنس گروپ نے من پسند الیکشن کمیشن منظور کروالیا‘ بزنس مین پینل
لاہور(اے پی پی)بزنسمین پینل کے ترجمان و سیکرٹری جنرل (فیڈرل) احمد جواد نے کہا فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس کا اجلاس ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس گزشستہ روز منعقد ہوا جس میں الیکشن شیڈول اور دیگر معاملات زیر غور آئے اور یو بی جی گروپ نے اپنے وہی تین شخص الیکشن کمیشن میں شامل کروائے جو کہ انہوں نے پچھلے چار پانچ سالوں سے انھوں نے ایک پینل سلیکٹ کر رکھا ہے، یہ ایک پری الیکشن کھلم کھلا دھاندلی ہے۔ یہ کہاں لکھا ہے کہ وہی تین افراد بار بار الیکشن کمیشن منتخب کئے جائیں۔ احمد جواد نے کہا کہ بزنس مین پینل نے اپنا نمائندہ شامل کرنے کی درخواست بھی کی تھی لیکن بی ایم پی کا نمائندہ شامل نہیں کیا گیا۔ اگر الیکشن کمیشن شفافیت پر یقین رکھتے ہیں تو ایک ممبر اپوزیشن گروپ سے لیا جاتا لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور انہی لوگوں کو منظور کیا ہے جو کہ یو بی جی کے اپنے خاص آدمی ہیں جس کی وجہ سے بزنس مین پینل کو قانونی پچیدہ طریقہ میں الجھا دیا جاتا ہے اور الیکشن کی سرگرمیوں سے توجہ ہٹانا مرکوز ہوتا ہے جوکہ یوبی جی کی ہر سال کی ایک منظم سازش ہے، احمد جواد نے کہا کہ ہر سال ای سی اجلاس میں الیکشن کمیشن افراد کو اسی طرح منظور کروا لیا جاتا ہے۔
، بزنس مین پینل اس منظم دھاندلی کی بھرپور مذمت کرتی ہے، اعتراض کے وقت سیکرٹری جنرل اور الیکشن کمیشن انکے حق میں فیصلہ دیتا ہے جو کہ سرا سر نانصافی ہے، ڈی جی ٹی او اس بات کا نوٹس لے۔یوبی جی اتنے بلند و باگ دعوے اسی لئے کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن انکے ساتھ مل جاتا ہے اور نتائج کو اپنے حق میں منظور کروا لیا جاتا ہے، بزنس مین پینل اس بات کی سخت مذمت کرتا ہے، دوسری طرف احمد جواد نے بتایا کہ گزشستہ روز وزیراعظم پاکستان کے ساتھ تاجر و صنعتکاروں کے ساتھ میٹنگ میں ایف پی سی سی آئی کا صدر یا کوئی اور نمائندہ نہیں تھا جبکی دوسرے تمام چیمبرز کے صدور حاضر تھے، جبکہ یو بی جی کے پیٹرن انچیف ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ میں خود تسلیم کر رہے تھے کہ ایف پی سی سی آئی کا وقار گر چکا ہے اور عہدیداران کو ویلیو نہیں دی جاتی جو کہ بزنس کمیونٹی کے لئے لمحہ فکریہ ہے جبکہ گزشستہ روزبزنس مین پینل نے سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے کامرس اینڈ ٹیکسٹائل کمیٹی میٹنگ میں بھرپور شرکت کی اور تاجروں کے ایف بی آر سے متعلقہ مسائل پر کھل کر بات ہوئی ان سے کہا ہے کہ تاجر پریشان ہیں انکے ٹیکسیشن اور ریفنڈز سے متعلقہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
زرعی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا آٹھواں بڑا ملک لاہور(این این آئی) قومی معیشت کی ترقی میں شعبہ زراعت بنیادی اہمیت کا حامل ہے اور زرعی پیداوار کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا آٹھواں بڑا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ خوراک اور فصلیں پیدا ہوتی ہیں۔ معروف تجزیہ کار سیّد غصنفر محمود نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کپاس، چاول اور آم کی پیداوار میں چوتھے،دودھ، گنا اور کھجور پیدا کرنے والا پانچواں اور خوبانی پیدا کرنے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے، اسی طرح کینو یا ترشاوہ پھلوں کی پیداوار میں بھی پاکستان چھٹے نمبر پر جبکہ گندم اور پیاز پیدا کرنے والا ساتواں بڑا ملک ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کی دو تہائی دیہی آبادی کا ذریعہ آمدن زراعت سے وابسطہ ہے جبکہ مجموعی قومی برآمدات میں زراعت کے شعبے کا حصہ بھی نمایاں ہے۔ رپورٹ کے مطابق زرعی شعبہ خوراک اور صنعتوں کے لیے خٰام مال کی فراہمی، زرمبادلہ کے حصول اور صنعتی سامان اور مشینری کی مارکیٹ کا بھی اہم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے کر قومی معیشت کی ترقی میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔