کے ڈی اے میں کرپٹ افسران پھر فعال ہوگئے
کراچی(خصوصی رپورٹ)کے ڈی اے میں کرپٹ افسران ایک بار پھر منظم اور فعال ہونا شروع ہوگئے،تحقیقاتی ادارے بھی 313 فائلوں کا معمہ حل نہ کرسکے،پیچھے سے زیادہ دباو پڑنے پر ہاتھ اٹھا لئے گئے اور معالہ سرد خانے کی نذر ہوگیا۔ذرائع کے مطابق جن پلاٹوں پر جعلسازی کی گئی اس میں پلاٹ نمبرایل 193 سیکٹر 6اے،پلاٹ نمبر 435 بلاک وی سیکٹر6اے،اے435?اے پلاٹ نمبر 24 سی سیکٹر6ای،پلاٹ نمبرایچ11 سیکٹر 6اے،پلاٹ نمبر407/1 ایس ٹی 16سیکٹر7اے کورنگی انڈسٹریل ایریا،مہران ٹاون کے سیکٹر 6اے میں تومافیا نے حد کردی پلاٹ نمبر 437اے،پلاٹ نمبر 436 اے،پلاٹ نمبر336 اے،پلاٹ نمبر410اے،پلاٹ نمبر51سی،پلاٹ نمبر 274 بی،پلاٹ نمبر 397 اے،پلاٹ نمبر 419،438،415،412اور 411 کی غائب فائیلیں بھی منظرعام پر آنا شروع ہوگئیں جبکہ اصل مالکان بیرون ملک اس معاملے سے بالکل بے خبر ہیں،لینڈ مافیاکے سرپرست جھنڈوں والی گاڑیاں استعمال کرکے معصوم شہریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ سارے غلط کام سرکاری افسران ہمارے حکم پر کرتے ہیں کیونکہ ہم سسٹم کا حصہ ہیں،سماجی حلقوں نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان،وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وفاقی سطح پر ٹاسک فورس بناکر سمندر پار پاکستانیوں کے اثاثوں پرقبضہ کرنے والوں کو کیفر کردارتک پہنچائیں۔
ایمریٹس کے یور