سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے انکشافات پر مسلم لیگ ن بھی خاموش نہ رہ سکی،بڑا بیان جاری کردیا

سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے انکشافات پر مسلم لیگ ن بھی خاموش نہ رہ ...
سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے انکشافات پر مسلم لیگ ن بھی خاموش نہ رہ سکی،بڑا بیان جاری کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر مدینے کی ریاست ہوتی تو ڈی جی ایف آئی اے کے بیان پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہوتا اور وزیراعظم خود استعفیٰ دے چکا ہوتا،سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف کیسز بنانے کےلئے دباﺅ ڈالا،خواجہ آصف پر غداری کا مقدمہ بنانے کا کہا گیا، عمرن خان پر 62,63کا مقدمہ ہونا چاہیے، عمران خان نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے، بشیر میمن کے انٹرویو کی تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان مسلم لیگ(ن) مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت وزراءجھوٹ کے مقابلے میں مصروف ہیں اور غداری کا راگ الاپا جا رہا ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس پر ہندوستان میں بھنگڑے ڈالے جا رہے ہیں جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ انہوں نے مقدمہ درج نہیں کیا ہے، آئین کے مطابق غداری کامقدمہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر دائر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے انٹرویو کے بعد فسطائی حکومت اور عمران خان کا ذہنی معائنہ ہونا چاہیے، وزیراعظم عمران خان پر 62,63کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، ریاست کی طاقت کا غلط استعمال کا مقدمہ ہونا چاہیے، بشیر میمن نے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں ان سے پوچھا گیاتھا کہ ابھی تک شریف خاندان پر کوئی کیس کیوں نہیں بنایا جبکہ نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور سلمان شہباز شریف کے خلاف کیسز بنانے کا کہا،

بشیر میمن نے مزید کہا کہ وزیاعظم عمران خان نے کہا کہ نواز شریف مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا جائے، دہشت گردی کا مقدمہ اس لئے بنایا جائے کہ خاتون اول کی تصاویر لیک ہوئی ہیں، جس پر بشیر میمن نے انکار کیا اور میں بشیر میمن کو سلام پیش کرتی ہوں ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ خواجہ آصف پر غداری کا مقدمہ درج کرنے کا بھی کہا گیا، جس پر بشیر میمن نے کہا کہ میں کس بنیاد پر آرٹیکل 6کا مقدمہ بناﺅں، انہوں نے صاف انکار کردیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ زیراعظم نے ملکی ترقی اور بجلی، گیس، معیشت کی بہتری، سی پیک کی تیزی اور نوجوانوں کےلئے روزگار فراہم کرنے کےلئے اپنے معاونین سے نہیں کہا، انہوں نے شریف خاندان کے خلاف کیسز بنانے کےلئے ڈی جی ایف آئی اے کو بلایا اور کہا، بشیر میمن نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ 87بلین روپے کے الیکٹرک سوئی سدرن کا قرض دار ہے، ان سے
 پیسے لینے کا کہا تو وزیراعظم عمران خان ناراض ہو گئے اور کہا کہ کے الیکٹرک پر تحقیقات کیوں شروع کی ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم اپنے ترجمانوں سے کہتے ہیں کہ نواز شریف کے خلاف انڈین ایجنٹ کا بیانیہ بنایا جائے، سیاسی مخالفین پر کرپشن کا بیانیہ بنایا جائے جبکہ ڈی جی ایف آئی اے کے عمران خان کو انکار کے بعد ڈی جی نیب کو استعمال کیا گیا اور نیب نیازی گٹھ جوڑ ہوا اور نیب نے سیاسی کیسز بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مدینے کی ریاست ہوتی تو ڈی جی ایف آئی اے کے بیان پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہوتا اور وزیراعظم خود استعفیٰ دے چکا ہوتا۔

مزید :

سیاست -