نئے چیئر مین نیب کے تقرر تک جاوید اقبال کو توسیع دینے کافیصلہ
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) حکومت نے موجودہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو نئے چیئرمین کی تقرری تک توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا اس سلسلے میں وزیر اعظم نیمنظوری دیدی۔گزشتہ روز حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین نیب کی توسیع سے متعلق قانونی نکات کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا اور کئی تجاویز پیش کی گئیں۔ وفاقی وزرا پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے سفارشات کا مسودہ تیار کرلیا جب کہ مسودے میں نیب آرڈیننس میں ایک سے زائد ترامیم کی گئی ہیں۔ ترامیم مشیرپارلیمانی اموربابراعوان، وزیرقانون فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے تیار کی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے حکومتی کمیٹی کی جانب سے نیب آرڈیننس کے ترمیمی مسودے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد چیئرمین نیب کی ملازمت میں توسیع کیلئے صدارتی آرڈیننس آج جاری کیا جائے گا۔دوسری طرف وفاقی کابینہ نے ساتویں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز منظور کرلیں۔ کابینہ نے آئندہ انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کروانے کا فیصلہ کر لیا۔واضح رہے کہ ملک میں آخری مردم شماری 2017ء میں ہوئی تھی، مردم شماری کے نتائج پر سندھ کی سیاسی قیادت نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ سیاسی قیادت کی طرف سے موقف اپنایا گیا تھا کہ مردم شماری میں سندھ بالعموم اور کراچی سمیت صوبے کے شہری علاقوں کی آبادی کو کم ظاہر کیا گیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں ملک میں ہونے والی ساتویں مردم شماری سے متعلق تجاویز کو جزوی طور پر منظور کرلیا گیا۔ کابینہ نے ساتویں مردم شماری کیلئے فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم نے مردم شماری کے طریقہ کار میں شامل بعض تجاویز کی مخالفت کی۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اور امین الحق کی جانب سے مخالفت کی گئی۔وفاقی وزیر آئی ٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما امین الحق نے کہا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے، جو شخص جہاں مقیم ہے اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے۔وفاقی کابینہ نے بجلی کا سیزنل پیکج منظور کرلیاہے۔حماد اظہر نے بتایاکہ پیکیج سے رہائشی اور کمرشل بجلی کے صارفین فائدہ اٹھا سکیں گے، سیزنل پیکج نومبر سے فروری تک ہوگا۔دوسری طرف ٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان نے تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم عمران خانچیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت کریں گے،، نیب ترمیمی آرڈیننس کیلیے قائم کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کی تجویز دی تھی۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ جب تک نئے چیئرمین نیب تعینات نہیں ہوتے جسٹس (ر) جاوید اقبال کام جاری رکھیں گے، نئے چیئرمین نیب پر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی مشاورت ہوگی۔فروغ نسیم نے کہا کہ چیئرمین نیب سے متعلق آرڈیننس کل وزیراعظم کو پیش کیے جائے گا، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے گا۔وزیرقانون نے کہا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے مشاورت ہوگی، مذاکرات میں ڈیڈ لاک رہا تو موجودہ چیئرمین نیب عہدے پر برقرار رہیں گے۔فروغ نسیم نے کہا کہ اب تک شہبازشریف سے کوئی ایسا رابطہ نہیں ہوا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ 1999 میں نیب آرڈیننس بنا، اب سب سے بڑی ریفارمز ہیں تو ویلکم کرنا چاہیے۔بابر اعوان نے بتایا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں چیئرمین کی تعیناتی سے متعلق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت کی موجودہ شق برقرار رہے گی، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائیگا۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ آرڈیننس کے تحت موجودہ چیئرمین نیب نئے چیئرمین کی تعیناتی تک عہدے پر برقرار رہیں گے۔بابر اعوان نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ہٹانے کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرنا ہوگا۔مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ قومی اسمبلی کے آنے والے سیشن میں آرڈیننس کو بل کی صورت میں سامنے رکھیں گے،چیئرمین نیب کی تعیناتی کے طریقے کار میں پارلیمانی کمیٹی پہلی بار شامل ہوگی، پارلیمنٹ سے مزید تجاویز آئیں تو ان کو ریفارمز میں شامل کیا جائے گا۔بابر اعوان نے کہا کہ حکومت کھلے دل کے ساتھ تجاویز ریفارمز میں شامل کرے گی، حکومت ایک اچھا کام کر رہی ہے تو تعریف کرنی چاہیے، آئین میں ہے کہ صدر مملکت آرڈیننس جاری کرسکتے ہیں۔ دوسری طرف کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن لوگوں کے نام پنڈورا پیپرز میں آئے ان کے حوالے سے تحقیقات ہوں گی۔۔انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی سیل بنادیا ہے، جو ذمے دار قرار پائے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ چیئرمین نیب کے آرڈیننس کا مسودہ مکمل ہوگیا ہے لیکن آج کابینہ میں بحث نہیں ہوئی، حزب اختلاف کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنا چاہیے تاکہ ہم مشاورت کرسکیں، اپوزیشن لیڈرسے مشاورت کے حوالے سے کل اس ضمن میں آرڈیننس آئے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ملک میں نئی مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جائے گا۔ لوگوں کو جب گنا جاتا ہے تو ایک ہی وقت میں کرفیو لگاکر گنا جاتا ہے کہ کون کہاں ہے، لوگوں کو سوالنامہ بھیجا جاتا ہے کہ جہاں آپ ہیں وہاں 6 مہینے سے زیادہ عرصے سے رہ رہے ہیں اور کیا مزید 6 مہینے رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک طریقہ کار کے مطابق آگے چلیں گے، مردم شماری میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی جس میں ٹیبلیٹس کا بھی استعمال کیا جائے گا، نادرا اور دیگر اداروں کی مدد لی جائے گی۔ مردم شماری کے مکمل ہونے کے بعد نئی حلقوں کے لیے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا جائے گا۔فواد چودھری نے بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 3 ربیع الاول سے 13 ربیع الاول تک عشرہ رحمت اللعالمین کے طور پر سرکاری سطح پر منایا جائے گا اور اس حوالے سے تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ عید میلاد النبی کے موقع پر حکومت نے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔پنڈورا پیپرز سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کو اس معاملے پر بریفنگ دی گئی، پنڈورا پیپرزکے حوالے سے وزیراعظم معائنہ کمیشن کے تحت سیل قائم کیا گیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات سے متعلق اپوزیشن کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے، اپوزیشن جلسوں میں رونے دھونے کے بجائے پارلیمنٹ میں اپنا کردارادا کرے۔ پاکستان میں اصلاحات کی بات کریں تو احتجاج شروع ہو جاتا ہے۔ ہمارا ملک میں شفاف انتخابات کرنا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم کبھی نہیں چاہیں گے ہمارے ڈاکٹرز بین الاقوامی اسٹینڈرڈ کے مطابق نہ ہو، ڈاکٹرفیصل سلطان نے کابینہ کومیڈیکل کالجوں میں داخلہ ٹیسٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی، دولاکھ طالب علموں کے لیے داخلہ ٹیسٹ کے دوران کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کا انتظام کرنا ممکن نہیں۔نیب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کا آرڈیننس مکمل ہوگیا ہے لیکن آج کابینہ میں بحث نہیں ہوئی، حزب اختلاف کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنا چاہیے تاکہ ہم مشاورت کرسکیں، شہبازشریف خود نیب کے ملزم ہیں، شہبازشریف سے مشاورت کا مطلب چورسے پوچھنا ہے، اگلے چیئرمین کی تعنیاتی کے لیے شہبازشریف سے مشاورت نہیں ہوگی، اپوزیشن لیڈرسے مشاورت کے حوالے سے کل اس ضمن میں آرڈیننس آئے گا، اپوزیشن کوچاہیے تھا شہبازشریف کوتبدیل کرلیتے۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ عالمی منڈیوں میں اس وقت تیل، گیس کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہوچکا ہے، ہمارے پاس بجلی وافر موجود ہے، لوگ بجلی کا استعمال زیادہ اور گیس کا استعمال کم کریں، یہ فارمولا سردیوں کے حوالے سے ہے۔
چیئرمین نیب توسیع