پٹرول کی کھپت پر کنٹرول اور چوری کی وارداتوں سے بچنے کے لئے سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرز نصب کرنے کا فیصلہ
لاہور (صباح نیوز)پنجاب کے تمام سرکاری محکموں میں افسران اور اہلکاروں کے زیراستعمال سرکاری گاڑیوں کاناجائز استعمال روکنے کے لئے ان گاڑیوں میں ٹریکرز کی تنصیب کے سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کے احکامات پر موثر عملدرآمد کے حوالے سے ٹریکرز کی تنصیب کے تکنیکی پہلوئوں کا جائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی کا اجلاس سول سیکرٹریٹ لاہور میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پنجاب پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے ایم ڈی علی بہادر قاضی' ڈائریکٹر جنرل ای۔گورننس پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ساجد لطیف' سینئر پروگرام مینجر قاسم بھٹی' ایڈیشنل سیکرٹری ٹرانسپورٹ ونگ ایس اینڈ جی اے ڈی عاشق حسین اولکھ اور موٹرٹرانسپورٹ آفیسر اعجاز کریم کے علاوہ دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرز نصب کرنے کے فیصلے کو ایک خوش آئند اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس اقدام سے سرکاری گاڑیوں میں پٹرول اور ڈیزل کی کھپت میں واضح کمی لائی جا سکے گی اور گاڑیاں چوری ہونے کی وارداتوں کا تدارک بھی ممکن ہو جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ 2006ء اور اس کے بعد مارکیٹ میں آنے والے ماڈلز کی تمام سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرز نصب کئے جائیں۔
پہلے مرحلے میں 2575سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرز فوری طور پر نصب کئے جا رہے ہیں۔ ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹس اور صوبائی حکومت کے فیلڈ دفاتر میں زیراستعمال سرکاری گاڑیوں میں ٹریکرز کی تنصیب کے لئے فنڈز حکومت پنجاب فراہم کرے گی جبکہ خودمختار نیم سرکاری ادارے ' خود اپنے وسائل سے گاڑیوں میں ٹریکرز نصب کرائیں گے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سرکاری گاڑیوں کا لوکیشن بیس ڈیٹا کنٹرول تک رسائی کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے سینٹرل ڈیٹا میں محفوظ رکھا جائے گا اور ٹریکرز نصب کرنے والی متعلقہ کمپنیاں ''مین سرور'' اپنی تحویل میں رکھنے کی مجاز نہیں ہوں گی۔